دہلی کی سرحدوں پر جاری زرعی قوانین مخالف مظاہرہ میں شامل کسانوں کو آج اس وقت زبردست دھچکا لگا جب مزید ایک کسان کی خودکشی کی خبر سامنے آئی۔ تازہ معاملہ سنگھو بارڈر پر پیش آیا جہاں 40 سالہ کسان امرندر سنگھ نے مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ زرعی قوانین کے خلاف ناراضگی میں اپنی جان دے دی۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق امرندر سنگھ نے سلفاس کھا کر خودکشی کی، اور جب یہ خبر پھیلی تو سنگھو بارڈر سمیت غازی پور بارڈر اور ٹیکری بارڈر جیسے مظاہرے کے دیگر مقامات پر بھی مظاہرین میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ سنگھو بارڈر پر دیر شام یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کچھ معزز ہستیاں تقریر کر رہی تھیں اور ان کا پروگرام اختتام کو پہنچ گیا تھا۔ اس وقت پنجاب کے فتح گڑھ صاحب سے آئے تقریباً 40 سالہ امرندر سنگھ نے اسٹیج کے پیچھے ہی سلفاس کھا لیا۔ بعد ازاں وہ چیختے ہوئے اسٹیج کے سامنے آگئے اور کچھ بولتے بولتے اچانک بیہوش ہو کر گر پڑے۔ انھیں فوری طور پر قریبی اسپتال میں لے جایا گیا لیکن انھیں بچایا نہیں جا سکا۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سنگھو بارڈر پر جب امرندر سنگھ بیہوش ہوئے تو ان کے منھ سے جھاگ نکل رہا تھا۔ شام تقریباً ساڑھے سات بجے امرندر سنگھ کی موت کی تصدیق ہوئی اور پھر سنگھو بارڈر پر جیسے ہی یہ خبر پہنچی لوگوں نے مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ دہلی بارڈر پر جاری کسان تحریک کےد رمیان خودکشی کا پہلا واقعہ نہیں ہے، بلکہ اس سے قبل بھی تین افراد نے مودی حکومت کے خلاف خودکشی نوٹ لکھ کر اپنی جان دی ہے۔ تازہ معاملہ میں ابھی تک کوئی خودکشی نوٹ برآمد نہیں ہوا ہے۔
Published: undefined
امرندر سنگھ سے قبل غازی پور بارڈر پر کسان کشمیر سنگھ نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی تھی اور امرجیت سنگھ نے ٹیکری بارڈر پر زہر کھا کر زرعی قوانین کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اپنی جان دے دی تھی۔ دہلی بارڈر پر سب سے پہلا خودکشی کا معاملہ 16 دسمبر کو سامنے آیا تھا جب کنڈلی بارڈر پر بابا سنت بابا رام سنگھ نے گولی مار کر خود کو ہلاک کر دیا تھا۔ سَنت بابا رام سنگھ نے جو خودکشی نوٹ لکھا تھا اس میں بتایا تھا کہ وہ کسانوں کی تکلیف دیکھ نہیں پا رہے ہیں اور اس لیے اپنی جان قربان کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined