کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے زرعی قوانین کو لے کر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس پر کسانوں کا درد نہ سننے کا الزام عائد کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز ٹوئٹر کے ذریعہ ایک کسان کا ویڈیو جاری کیا اور کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کا حق مارنے والے بلوں پر سرکاری کھاٹ سمیلن تو کر رہی ہے لیکن کسانوں کا درد نہیں سن رہی۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے کہا کہ اتر پردیش میں تقریباً سبھی جگہوں پر کسان اپنا دھان 1868 روپے فی کوئنٹل ایم ایس پی سے 800 روپے سے کم پر یعنی 1000-1100 روپے فی کوئنٹل فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ایسا تب ہے جب ایم ایس پی کی گارنٹی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سوچیے، جب ایم ایس پی کی گارنٹی ختم ہو جائے گی تب کیا ہوگا۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ حال میں پیش کردہ تین نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر کے کسانوں میں ناراضگی ہے۔ کانگریس لگاتار ان قوانین کی مخالفت کر رہی ہے۔ کسانوں اور کانگریس کا الزام ہے کہ ان نئے قوانین سے کسانوں کو کارپوریٹ کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بننے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ ساتھ ہی ان قوانین کے بعد ایم ایس پی کی گارنٹی بھی ختم ہو جائے گی۔
Published: undefined
ان قوانین کی مخالفت میں پنجاب کی کانگریس حکومت نے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلا کر تین بل پیش کیے، جسے اسمبلی نے اتفاق رائے سے پاس کر دیا۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت ان زرعی قوانین کو واپس لے۔ وہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو اب تک تین خط بھی لکھ چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز