نئی دہلی: وزیر اعظم مودی راجیہ سبھا سے سبکدوش ہونے والے کانگریس کے غلام نبی آزاد سمیت تین دیگر ارکان کو الوداعی دیتے ہوئے جذباتی نظر آئے۔ وزیر اعظم مودی نے خاص طور پر غلام نبی آزاد سے متعلق کئی واقعات کا تذکرہ کیا اور ان کی جم کر تعریف کی۔ اس دوران وزیر اعظم مودی کئی بار خود پر قابو نہیں رکھ سکے اور ان کے آنسو چھلک پڑے۔
Published: undefined
وزیر اعظم مودی نے غلام نبی آزاد کے جموں و کشمیر کے وزیر اعلی کے طور پر کیے گئے کاموں کو یاد کیا اور کہا کہ جو شخص غلام نبی آزاد کی (قائد حزب اختلاف کے طور پر) جگہ لے گا اسے اپنا کام کرنے میں کافی دشواری ہوگی، کیونکہ غلام نبی آزاد نہ صرف اپنی پارٹی بلکہ ملک اور ایوان کے بارے میں بھی فکر مند رہتے تھے۔
Published: undefined
وزیر اعظم مودی نے کہا ’’اس ایوان کا ماحول خوش گوار رکھنے والے چار ساتھی اپنی مدت کار پوری ہونے کے سبب نئی راہ پر پیش قدمی کر رہے ہیں۔ میں ان چاروں افراد کا اس ایوان کا وقار برقرار رکھنے کے لیے، اپنے تجربہ اور علم سے فائدہ پہنچانے کے لیے میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔
Published: undefined
پی ایم مودی نے کہا، ”غلام نبی آزاد ملک اور پارٹی دونوں کی فکر کرتے تھے۔ انہوں نے یہ کام ایوان سے بخوبی انجام دیا ہے۔ کورونا کے دوران میں ایک میٹنگ میں تھا، اسی دوران غلام نبی آزاد کا فون آیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی ایک کام کریں، پارٹی کے تمام جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ طلب کریں۔ میں نے غلام نبی جی کے مشورے پر عمل کیا اور کل جماعتی اجلاس طلب کیا۔ مجھے یہ بات بتانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہو رہی۔"
Published: undefined
پی ایم مودی نے کہا کہ جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، اس دوران کشمیر میں گجرات کے سیاحوں پر ملی ٹینٹوں نے حملہ کر دیا۔ حملے کے بعد غلام نبی آزاد کا فون میرے پاس آیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ فون کال صرف معلومات دینے کے لئے نہیں تھی۔ فون پر بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد کے آنسو نہیں تھم رہے تھے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ اس وقت پرنب مکھرجی وزیر دفاع تھے۔ میں نے پرنب دا سے ڈیڈ باڈی بھیجنے کے لیے ہوائی جہاز کا انتظام کرنے کی گزارش کی، انہوں نے کہا آپ فکر نہ کریں میں بندوبست کرتا ہوں۔
Published: undefined
پی ایم مودی نے بتایا کہ اسی رات انہیں ایئر پورٹ سے غلام نبی آزاد کا فون آیا، وہ ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ انہوں مجھے رات میں ہی فون کیا، وہ کس قدر فکرمند تھے جیسے کوئی اپنے کنبہ کی فکر کرتا ہو۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ ان کے لئے جذباتی لمحہ تھا۔
Published: undefined
راجیہ سبھا میں ان یادوں کو تازہ کرتے ہوئے پی ایم مودی کئی بار جذباتی ہوگئے اور وہ اپنے آنسو نہیں روک سکے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ غلام نبی آزاد میرے دوست کے طور پر تھے۔ انہوں نے کہا، ’’اس کے بعد وہ جو بھی عہدہ سنبھالیں گے، احسن طریقہ سے اپنے فرائض کو انجام دیں گے، میری دعا ہے۔ میں ان سے کہوں گا کہ آپ یہ مت سوچنا کہ آپ اس ایوان میں موجود نہیں ہیں، مجھے امید ہے کہ آپ کا تجربہ مجھے حاصل ہوتا رہے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز