جے پور: مبینہ گؤ رکشکوں کے ہاتھوں قتل کئے گئے الور کے عمر خان کے لواحقین 6 دن بعد آخر کار پوسٹ مارٹم کرانے کو راضا مند ہوئے اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ان کے حوالے کر دیا گیا۔ عمر کے جنازہ کو الور واقع اس کے آبائی گاؤں لے جایا گیا ہے جہاں اس کی تدفین ہوگی۔آج صبح ساڑھے 10 بجے عمر خان کو سپرد خاک کیا جائے گا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں میو برادری، سماجی کارکنان اور میڈیا سے متعلق لوگوں موجود رہیں گے۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
یہ بھی پڑھیں ...
الورمیں پہلو خان جیسی واردات، عمر کی موت، طاہر زخمی
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
قبل ازیں بڑی تعداد میں درجنوں تنظیموں سے وابستہ افراد، سماجی کارکنان اور رہنماؤں نے حکومت مخالف مارچ نکالنے کی کوشش کی جسے پولس اور نیم فوجی دستوں نے آگے نہیں بڑھنے دیا ۔ ناراض مظاہرین بیچ سڑک پر مجمع لگا کر بیٹھ گئے اور حکومت کی ناقص کارکردگی کے خلاف نعرے بازی کی ۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
موتی ڈونگری پولس اسٹیشن کے نزدیک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ’’ہم امن پسند لوگ ہیں اور کسی بھی طرح نظم و نسق کی صورت حال کو بگاڑنا نہیں چاہتے ۔‘‘ مقررین نے مزید کہا کہ حکومت اس معاملہ میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور پولس اپنی من مرضی کر رہی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا میوات میں آج انسانوں کا جانوروں کی طرح قتل کیا جا رہا ہے۔ حکومت اپنا رویہ تبدیل کرے ورنہ اس طرح تو علاقہ میوات کے ساتھ ساتھ پوری ریاست اقلیتوں کی قتل گاہ بن کر رہ جائے گی۔ مظاہرین نے سوال اٹھایا ،’’ ۔ پولس کو پہلے دن سے ہی سب خبر تھی پھر بھی وہ خاموش کیوں رہی اور سخت کارروائی عمل میں کیوں نہیں لائی گئی۔‘‘
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
اس دوران مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ، تختیاں اور بینر لئے ہوئے تھے جن پر ’نفرت اور ڈر کی سیاست بند کرو‘، ’بھیڑ تنتر نہیں یہ لوک تنتر ہے ‘، ’عمر کے قاتلوں کو گرفتار کرو‘ اور ’قصوروار پولس اہلکاروں کو برخاست کرو‘ جیسے نعرے تحریر کئے ہوئے تھے۔
مظاہرہ کے بعد مسلم مسافر خانہ میں ایک میٹنگ کی گئی اور یہ طے پایا کہ اب اس لڑائی کو قانونی طریقہ سے ہی لڑا جا ئےگا۔ میٹنگ میں صلاح مشورے کے بعد عمر کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرائے جانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے بعد وکلا ء اور قانون کے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ معاملہ کے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دلوائی جا سکے۔ اس دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کی عمر کے لواحقین کو اس لڑائی کے لئے اقتصادی مدد بھی دی جائے ۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
اجلاس میں یہ بھی طے پایا گیا کہ انقلابی سرزمین میوات پر موب لنچنگ (ہجومی تشدد ) اور گو ٔ رکشا کے نام پر قتل و غارت کے خلاف ایک عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا ۔ میوات کے بعد جے پور میں بھی قومی سطح پر اسی تعلق سے ایک جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر سماجی کارکن سوائی سنگھ نے کہا، ’’ کب تک جانوروں کے نام پر انسانیت کا قتل ہوگا اورکب تک حکومتیں اپنے مفاد کے لئے یہ کھیل کھیلتی رہیں گی ؟ اس کھیل پر اب روک لگنی چاہئے۔ ‘‘ علاوہ ازیں مسلم فورم سے وابستہ متعدد تنظیموں نے اقتصادی امداد دینے کا اعلان کیا۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
قانونی ماہرین کی جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی ذمہ داری ایڈوکیٹ پیکر فاروق اور سید شہادت علی کو دی گئی ہے ۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے محمد ساجد ایڈوکیٹ نے بتایا کہ موب لنچنگ کے واقعات پر سپریم کورٹ کی جو رولنگ ہے اس کے مطابق ریاستی حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ ان نام نہاد گئو رکشکوں پر لگا م لگائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولس نے جو ایف آئی آر درج کی ہے اس پر بھی غور کیا جائے گا اور اگر اس میں کوئی خامی ہوگی یا پولس نے جان بوجھ کر کوئی کمی چھوڑی ہوگی تو اس کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
پوسٹ مارٹم کرائے جانے پر اتفاق رائے سے فیصلہ لئے جانے کے بعد عمر خان کے لواحقین اور دیگر افراد انتظار کر رہے ہیں کہ کب لاش ان کے سپرد کی جائےگی تاکہ جنازہ کی تدفین کے فریضہ انجام دئے جا سکیں اور ایک ہفتہ بعد ہی صحیح پر عمر کی لاش کو سپرد خاک کیا جا سکے۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Nov 2017, 6:07 PM IST
تصویر سوشل میڈیا