ممبئی: ممبئی میں ایک 77 سالہ بزرگ خاتون کو ڈیجیٹل گرفتاری کا شکار بنا کر 3.8 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ ساؤتھ ممبئی کی رہائشی اس خاتون کو ایک مہینے تک واٹس ایپ کال کے ذریعے خوف زدہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ وہ منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ہیں۔ دھوکہ دہی کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون کو ایک واٹس ایپ کال پر بتایا گیا کہ ان کے نام کا پارسل تائیوان سے پکڑا گیا ہے، جس میں پانچ پاسپورٹ، بینک کارڈ، نیشیلی دواؤں اور کپڑوں کا سامان موجود تھا۔ اس کالر نے خاتون سے کہا کہ ان کا آدھار کارڈ ان سامان کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور اس پر پولیس کارروائی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
خاتون سے کہا گیا کہ وہ ایک مخصوص ایپلیکیشن اسکائی کو ڈاؤن لوڈ کریں تاکہ انہیں پولیس کے ساتھ رابطے میں رکھا جا سکے۔ پولیس کے جعلی افسران، جنہوں نے اپنے آپ کو آئی پی ایس افسر انند رانا اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے جارج میتھیو کے طور پر پیش کیا، نے خاتون سے دھوکہ دہی کے طریقے کو مضبوط کرنے کے لیے مختلف چالاکیاں استعمال کیں۔ انہیں مسلسل واٹس ایپ ویڈیو کالز پر 24 گھنٹے رہنے کی دھمکی دی گئی اور کہا گیا کہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گی تو ان کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
اس دوران خاتون نے اپنے تمام بینک اکاؤنٹس سے پیسے منتقل کرنا شروع کر دیے، اور یہاں تک کہ اپنے شوہر کے مشترکہ اکاؤنٹ سے بھی رقم نکال کر فراڈیوں کو بھیج دی۔ انہوں نے 6 مختلف بینک اکاؤنٹس سے کل 3.8 کروڑ روپے منتقل کیے، مگر جب وہ رقم واپس نہ آئی، تو خاتون نے اپنی بیٹی کو اس بارے میں آگاہ کیا۔ بیٹی نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دینے کی تجویز دی۔ خاتون نے پولیس ہیلپ لائن 1930 پر کال کی اور پورے واقعے کی اطلاع دی۔ پولیس نے اس واقعے کا نوٹس لیا اور ممبئی کرائم برانچ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یہ معاملہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجی اور جعلی پولیس افسران کے ذریعے بزرگ شہریوں کو شکار بنایا جا رہا ہے۔ ممبئی پولیس اس معاملے میں ملزمان کو جلد پکڑنے کے لیے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا