ممبئی کے ادبی و ثقافتی ادارے اردو مرکز نے بھی فیض کے اشعار کو نصاب سے ہٹانے کی مذمت کی ہے۔ اردو مرکز نے صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے نصاب سے فیض احمد فیض کی نظم کو حذف کرنے کے معاملے پردکھ کا اظہار کیا ہے۔ اردو مرکز کے سربراہ ایڈوکیٹ زبیر اعظمی نے صدر جمہوریہ ہند کو ارسال کردہ مکتوب میں کہاکہ فیض احمد فیض کا شمار برِ صغیر کا اہم ترین شعراء میں ہوتا ہے۔ فیض نے اپنی شاعری میں مظلومین کے حق کے لئے آواز بلند کی ہے۔ فیض کے اشعار کو نصاب نے نکالنا مرکزی حکومت کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کی نشاندہی کرتا ہے۔
Published: undefined
اردو مرکزی نے اپنے مکتوب کے ذریعے فیض کے نظمیہ اشعار کو دوبارہ نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ صدر جمہورہہ ہند سے کیا ہے۔ واضح رہے کہ سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے نئے تعلیمی سال کے لیے تیار کردہ نصاب میں درجہ 10 کی سماجیات کی کتاب سے پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی شاعری اور 11ویں کی تاریخ کی کتاب سے اسلام کے قیام، اس کے عروج اور توسیع سے متعلق مواد کو ہٹا دیا ہے۔ اسی طرح بارہویں کی کتاب سے مغل دور پر مبنی ایک باب میں تبدیلی کی گئی ہے۔
Published: undefined
زبیر اعظمی نے قومی آواز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انقلابی شاعر فیض احمد فیض کے اشعار کو سی بی ایس ای نصاب سے نکالنے کی اردو مرکز سخت مذمت کرتا ہے۔ فیص ہند و پاک میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا اردو کے انقلابی شاعر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ فیض کا کلام آج بھی ظلم و نا انصافی کے اندھیرے کے خلاف ایک روشن شمع کی حیثیت رکھتا ہے۔ موجودہ حکومت نے ان کے اشعار کو نصاب سے نکال کر اپنی فرقہ وارانہ سوچ کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے صدر جمیوریہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فیض کی نظمیہ اشعار کو دوبارہ سی بی ایس ای کے نصاب میں شامل کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined