گزشتہ دنوں ’دی وال اسٹریٹ جرنل‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ فیس بک نے اپنے ملازمین کی سلامتی کے پیش نظر بجرنگ دل کے خلاف کارروائی نہیں کی، حالانکہ ضابطوں کے مطابق اس متنازعہ تنظیم کے خلاف فیس بک انڈیا کو قدم اٹھانا چاہیے تھا۔ اب اس سلسلے میں فیس بک انڈیا کے چیف اجیت موہن کی بدھ کے روز پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیشی ہوئی۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اجیت موہن نے پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے ملازمین کی سیکورٹی پر مبنی فکر کے مدنظر بجرنگ دل پر پابندی نہ لگائے جانے جیسی خبروں پر سوال کیا گیا۔ ششی تھرور کی صدارت والی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش موہن سے کئی اہم امور پر بھی سوال کیے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیٹی نے انھیں پبلک ڈاٹا سیکورٹی کے ایشو پر طلب کیا تھا۔ موہن کے ساتھ فیس بک کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر شیوناتھ ٹھکرال بھی آئے تھے۔
بہر حال، ذرائع کے مطابق ششی تھرور کے ساتھ کانگریس لیڈر کارتی چدمبرم نے موہن سے بجرنگ دل پر پابندی سے متعلق ’دی وال اسٹریٹ جرنل‘ کی تازہ رپورٹ کے بارے میں سوال کیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجرنگ دل پر پابندی کی بات سے جڑے انٹرنل آبزرویشن کے باوجود فیس بک نے مالی اسباب اور اپنے ملازمین کی سلامتی کی فکر کے سبب اس پر لگام نہیں لگائی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز