فیس بک اور وہاٹس ایپ کو لے کر تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ پہلے تو کانگریس نے دو مرتبہ فیس بک سی ای او مارک زکربرگ کو چٹھی لکھ کر بی جے پی اور فیس بک انڈیا کے رشتوں کی جانچ کرائے جانے کا مطالبہ کیا، اور اب ترنمول کانگریس نے بھی چٹھی لکھ کر کہا ہے کہ کئی ایسے ثبوت موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ فیس بک بی جے پی کے حق میں کام کر رہی ہے۔
Published: undefined
ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے تئیں فیس بک کے مبینہ جھکاؤ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے چٹھی میں دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے میں عوامی طور پر کئی ثبوت موجود ہیں۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائے نے زکربرگ کو لکھے خط میں ان کے ساتھ پہلے کی ملاقات کا بھی تذکرہ کیا جس میں ان میں سے کچھ معاملوں کو اٹھایا گیا تھا۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ڈیرک او برائن نے زکربرگ سے اکتوبر 2015 میں ملاقات کی تھی۔
Published: undefined
ڈیرک او برائن کا کہنا ہے کہ "ہندوستان کی دوسری سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی آل انڈیا ترنمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کو ہندوستان کے 2014 اور 2019 انتخابات میں فیس بک کے کردار کو لے کر بہت فکر ہے۔" انھوں نے لکھا کہ "ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال میں انتخاب ہونے سے کچھ ہی مہینے پہلے آپ کی کمپنی کے حال ہی میں بنگال میں فیس بک پیج اور اکاؤنٹس کو بلاک کرنا بھی فیس بک اور بی جے پی کے درمیان رشتوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ فیس بک کے سینئر مینجمنٹ کے داخلی نوٹس سمیت عوامی طور پر کئی ایسے ثبوت موجود ہیں، جو جانبداری ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز