لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز پونے واقع ’ارنسٹ اینڈ یَنگ‘ (ای وائی) کمپنی میں مبینہ طور پر بہت زیادہ کام کے دباؤ کے سبب اپنی جان گنوانے والے انّا سیبسٹین پیرایل کے والدین سے بات کی اور انھیں یقین دلایا کہ وہ ہندوستان میں لاکھوں پیشہ وروں کے لیے کام کے طریقہ میں بہتری کے لیے جنگ لڑیں گے۔ کوچی میں سیبسٹین کے گھر پہنچے ’آل انڈیا پروفیشنلز کانگریس‘ (اے آئی پی سی) کے سربراہ پروین چکرورتی نے ویڈیو کال کے ذریعہ سے راہل گاندھی کی انّا سیبسٹین کے والدین سے بات کرائی۔
Published: undefined
اے آئی پی سی نے اس تعلق سے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق راہل گاندھی نے انّا کی اچانک اور افسوسناک موت پر تعزیت کا اظہار کیا اور ہندوستان میں لاکھوں پیشہ وروں کے لیے کام کے طریقہ میں بہتری سے متعلق ایشو پر اس بے حد مشکل لمحہ میں بولنے کے لیے کنبہ کی جرأت اور ان کی بے لوثی کی تعریف کی۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی نے انھیں یقین دلایا کہ وہ حزب اختلاف کے قائد کی شکل میں اس معاملے پر آواز اٹھائیں گے۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی نے اے آئی پی سی چیف کو ہندوستان میں سبھی کام کرنے والے پیشہ وروں کے لیے انّا کی یاد میں ایک بیداری تحریک شروع کرنے کی ہدایت دی۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’گاندھی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اے آئی پی سی کارپوریٹ پیشہ وروں سے کام کے تناؤ اور زہریلے ورک کلچر سے متعلق ایشوز کے بارے میں جانکاری جمع کرنے کے لیے جلد ہی ایک ہیلپ لائن نمبر کا اعلان کرے گا۔ اس کے بعد اے آئی سی سی کارپوریٹ سیکٹر میں پیشہ وروں کے لیے بہتر کام کا ماھول دستیاب کرانے کے لیے مسودہ گائیڈلائن پیش کرنا چاہے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں سینئر کانگریس لیڈر اور اے آئی پی سی کے سابق سربراہ ششی تھرور نے کہا تھا کہ انھوں نے انّا سیبسٹین کے والد سبی جوزف کے ساتھ جذباتی گفتگو کی جس کی ارنسٹ اینڈ ینگ میں چار ماہ تک ساتوں دن 14 گھنٹے کی بے حد تکلیف دہ کام کے ماحول اور کام کے دباؤ کے سبب دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی تھی۔ تھرور نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے دوران سب سے پہلے وہ اس معاملے کو اٹھائیں گے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ انّا سیبسٹین پیرایل 26 سالہ چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ تھیں جن کی مبینہ طور پر کمپنی میں زیادہ کام کے دباؤ کی وجہ سے موت ہو گئی۔ ای وائی کمپنی نے گزشتہ بدھ کے روز ایک بیان جاری کر کہا تھا کہ ’’جولائی 2024 میں انّا سیبسٹین کی افسوسناک اور اچانک موت سے ہمیں گہرا دکھ ہوا ہے۔‘‘ ساتھ ہی اس نے کہا کہ وہ ملک بھر میں اپنے دفاتر میں بہتری اور صحت مند دفتری ماحول فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined