نئی دہلی: اجودھیا میں واقع بابری مسجد انہدام کے مقدمے کی سماعت کرنے والے مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کےاسپیشل جج ایس کے یادو کی مدت کار میں توسیع کر دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو اتر پردیش کے چیف سکریٹری کی جانب سے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کروانے کے معاملے میں پیش حلف نامے اور آفس میمو کا جائزہ لیا۔
Published: 13 Sep 2019, 7:10 PM IST
اترپردیش حکومت کی جانب سے سینئر ایڈووکیٹ ایشوریہ بھاٹی نے جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس سوریہ کانت کی بنچ کو مطلع کیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی تعمیل ہو چکی ہے اور اسپیشل جج کی مدت کار میں بابری مسجد انہدام کے مقدمے میں فیصلہ سنائے جانے کی مدت تک توسیع کر دی گئی ہے۔
Published: 13 Sep 2019, 7:10 PM IST
بنچ نے معاملے کا تصفیہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم مطمئن ہیں کہ ضروری اقدامات کیےگئے ہیں۔‘‘ عدالت عظمیٰ نے 23 اگست کو ریاستی حکومت سے کہا تھا کہ اجودھیا کے مقدمے کی سماعت کرنے والے اسپیشل جج کی طرف سے ارسال کردہ خط میں کی گئی درخواست پرغور کیا جائے۔ اترپردیش حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کرکے مدت کار میں توسیع کر دی ہے۔
Published: 13 Sep 2019, 7:10 PM IST
سپریم کورٹ نے گذشتہ سماعت میں کے دوران ایس کے یادو سے کہا تھا کہ وہ اپریل 2020 تک مقدمے کی سماعت پوری کر لیں۔ لکھنؤ کی سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سابق وزیر اعلیٰ (مدھیہ پردیش) اوما بھارتی، سادھوی رتمبھرا، مہنت نرتیہ گوپال داس اور دیگر پر بابری مسجد کو منہدم کرنے کا مقدمہ چل رہا ہے۔
Published: 13 Sep 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Sep 2019, 7:10 PM IST