امید کی جا رہی تھی کہ مودی کابینہ میں توسیع کو لے کر 7 جولائی کو میٹنگ ہوگی اور 8 جولائی کو نئے وزراء کا نام سامنے آئے گا، لیکن تازہ ترین خبروں کے مطابق 7 جولائی کی شام 6 بجے ہی مودی کابینہ میں توسیع کا عمل انجام پا جائے گا۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق نوجوان چہروں کو بڑی تعداد میں مودی کابینہ میں شامل کیا جائے گا اور اس طرح منظر عام پر آنے والی کابینہ ہندوستانی تاریخ کی سب سے ’نوجوان کابینہ‘ ہوگی۔
Published: undefined
خصوصی ذرائع سے سامنے آ رہی خبروں کے مطابق اس مرتبہ کابینہ توسیع میں نئے چہروں کی تعداد 30 کے پار بھی جا سکتی ہے، اور کئی چہروں کو الگ الگ اسباب کی بنا پر باہر کا راستہ بھی دکھایا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل ایسی خبریں سامنے آ رہی تھیں کہ 17 سے 22 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ توسیع کے ذریعہ خواتین کی نمائندگی بھی بڑھائی جانے والی ہے۔ پروفیشنل، مینجمنٹ، ایم بی اے، پوسٹ گریجویٹ نوجوانوں کو شامل کیے جانے کا امکان ہے تاکہ کابینہ کو ایک نئی شکل عطا ہو اور جوش کا بھی مظاہرہ ہو۔ بتایا جاتا ہے کہ کابینہ توسیع میں بڑی ریاستوں کو زیادہ شراکت داری دیے جانے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ مثلاً بندیل کھنڈ، پوروانچل، مراٹھواڑہ، کونکن جیسے علاقوں سے تعلق رکھنے والے لیڈروں کو کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق اس بار کابینہ توسیع کے بعد پسماندہ طبقہ کے وزراء کی تعداد 25 ہو جائے گی۔ ایس سی سماج سے آنے والے وزراء کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ اس بار مودی حکومت کابینہ میں تقریباً ہر سماج کے لیڈر یا اس سے جڑے کسی نہ کسی شخص کو جگہ دینے کا من بنا چکی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کابینہ توسیع میں تجربہ کو بھی ترجیح دی جانی ہے۔ اس کے مدنظر مرکز ایسے بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹ کو بھی کابینہ میں شامل کرے گا جنھیں کافی تجربہ حاصل ہے۔ انھیں کابینہ وزیر سے لے کر ریاستی وزیر تک کا عہدہ دیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ نئے وزراء کی حلف برداری راشٹرپتی بھون کے اشوک ہال میں ہوگی۔ حالانکہ کورونا کے سبب ممکن ہے کہ بے حد کم لوگوں کو ہی پروگرام میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ پورا پروگرام ہوگا اور وزراء کے کنبہ کا صرف ایک ہی رکن حلف برداری تقریب میں شامل ہوگا۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ کے مطابق حلف برداری تقریب کے لیے راشٹرپتی بھون کو جانکاری دے دی گئی ہے۔ حالانکہ آفیشیل طور پر ابھی تک اس سلسلے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز