قومی خبریں

یونیورسٹیوں اور کالجوں میں آخری سیمسٹر کے امتحانات ستمبر کے آخر میں ہونگے

اگر کوئی طالب علم اس امتحان میں پاس نہیں ہوتا تو اسے بعد میں امتحان میں حصہ لینے کا ایک اور موقع دیا جائے گا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

یونیورسٹیز گرانٹس کمیشن یعنی یو جی سی نے کورونا وبا کے مدنظر کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آخری برس کے امتحانات ستمبر کے آخر میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

انسانی وسائل کو فروغ وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے پیر کو ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ یوجی سی نے اس سلسلہ میں اپریل کو جاری پرانی ہدایات کو بدلتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ 29اپریل کو یوجی سی نے کالج اور یونیورسٹیوں میں امتحانات منعقد کرنے اور نئے اکیڈمک کلنڈر اور داخلہ کے بارے میں رہنما ہدایات جاری کی تھیں۔

Published: undefined

یوجی سی رہنما ہدایات میں جولائی میں امتحانات کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد طلبا اور والدین نے حکومت سے درخواست کی کہ کووڈ۔19کی وجہ سے لاک ڈاون کے پیش نظر ان کے لئے امتحانات میں حصہ لینا ممکن نہیں ہے جس کے بعد یوجی سی نے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی تھی اور ا س کمیٹی نے گزشتہ دنوں اپنی رپورٹ سونپ دی۔ رپورٹ کی سفارشات پر آج یو جی سی کی ایمرجنسی میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کالج اور یونیورسٹیوں میں آخری برس کے طلبا کے لئے امتحانات ستمبر مہینہ کے آخر میں کرائے جائیں گے اور یہ امتحانات آف لائن یا آن لائن یا ضرورت پڑنے پر دونوں طریقوں سے منعقد کئے جائیں گے۔

Published: undefined

فیصلے کے مطابق اگر کوئی طالب علم اس امتحان میں پاس نہیں ہوتا تو اسے بعد میں امتحان میں حصہ لینے کا ایک اور موقع دیا جائے گا۔ آف لائن امتحان کا مطلب طلبا کاپی پین سے امتحان دیں گے۔ اگر کوئی طالب علم اپنے گزشتہ امتحانات نہیں دے سکا تو اسے پہلے آن لائن یا آف لائن موڈ میں امتحان دینا ہوگا۔ یو جی سی نے آج اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ امتحان دینے سے تعلیمی اعتبار میں اضافہ ہوتا ہے اور طلبا کو یکساں موقع ملتا ہے اور طلبا میں اطمینان اور اعتماد کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہے نیز طلبا اگر امتحان دیتے ہیں تو انہیں ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ حیثیت بھی ملتی ہے اس لئے یہ امتحانات کرائے جارہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined