ماؤنوازوں سے مبینہ تعلقات کے ایک معاملے میں 7 مہینے پہلے بَری کیے گئے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کا ہفتہ کو دہلی کے ایک سرکاری اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 54 سال تھی۔ وہ گال بلاڈر کے انفکشن سے متاثر تھے اور دو ہفتہ پہلے ان کا آپریشن ہوا تھا جس کے بعد کئی پیچیدگیاں پیدا ہو گئیں۔ گزشتہ 20 دنوں سے نظامس انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (این آئی ایم ایس) میں بھرتی جی این سائی بابا نے رات 9 بجے آخری سانس لی۔
Published: undefined
مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے ایم ایل اے سمباشیو راؤ نے سائی بابا کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سماج کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ آل انڈیا استوڈنٹس ایسو سی ایشن (آئیسا) نے سائی بابا کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے اور ان کی بہادری اور انصاف کے تئیں ان کے عزم کی تعریف کی ہے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ سائی بابا نے اس سال اگست میں الزام لگایا تھا کہ ان کے جسم کے بائیں حصے کے فالج مار جانے کے باوجود اتھاریٹی 9 مہینے تک انہیں اسپتال نہیں لے گیا اور انہیں ناگپور سنٹرل جیل میں صرف درد کم کرنے کی دوائیں دی گئیں جہاں وہ 2014 سے اس معاملے میں گرفتار کیے جانے کے بعد بند تھے۔
انگریزی کے سابق پروفیسر سائی بابا نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی آواز دبانے کے لیے ان کا اغوا کیا گیا ہے اور پولیس نے انہیں گرفتار کیا۔ آندھرا پردیش کے باشندہ سائی بابا نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ حکام نے انہیں وارننگ دی تھی کہ اگر انہوں نے بات کرنا بند نہیں کیا تو انہیں کسی جھوٹے معاملے میں گرفتار کر لیا جائے گا۔
Published: undefined
ان کا الزام تھا کہ دہلی سے انہیں اغوا کیا گیا اور انہیں مہاراشٹر پولیس نے گرفتار کیا۔ مہاراشٹر پولیس کے ایک سینئر افسر ایک جانچ افسر کے ساتھ ان کے گھر گئے اور انہیں اور ان کے کنبہ کو دھمکایا اور گرفتار کرتے وقت پولیس نے انہیں وہیل چیئر سے گھسیٹا اور اس کے نتیجہ کے طور پر ان کے ہاتھ میں سنگین چوٹیں آئیں جس کا ان کے جسم پر بُرا اثر پڑا۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے نکسلیوں سے مبینہ رشتہ کے معاملے میں جی این سائی بابا اور پانچ دیگر کو مارچ میں بری کر دیا تھا اور کہا تھا کہ استغاثہ ان کے خلاف معاملہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ عدالت نے ان کی عمر قید کی سزا منسوخ کر دی تھی۔ عدالت نے استغاثہ کے ذریعہ الزامات پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) قانون (یو اے پی اے) کی دفعات کے تحت الزام لگانے کے لیے حاصل کی گؑئی منظوری کو غلط قرار دیا تھا۔ بری ہونے کے بعد سائی بابا وہیل چیئر پر بیٹھ کر 10 سال بعد ناگپور کے سنٹرل جیل سے باہر آئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined