قومی خبریں

دہلی کے سابق وزیر اعلی اور راجستھان کے سابق گورنر مدن لال کھرانا کا انتقال

جب 1996 میں مدن لال کھرانا کو دہلی کے وزیراعلی کے عہدے سے ہٹایا گیا تب سے 22 سال ہوگئے ہیں کہ بی جے پی دارالحکومت دہلی میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائی۔

مدن لال کھرانا کے آخری سفر کا منظر
مدن لال کھرانا کے آخری سفر کا منظر 

نئی دہلی: بی جے پی رہنما اور دہلی کے سابق وزیراعلی مدن لال کھرانا کا ہفتے کی رات گیارہ بجے انتقال ہوگیا۔ 15اکتوبر 1936 کو پیدا ہوئے کھرانا 82 سال کے تھے۔ یہ اطلاع ان کے خاندان کے ذرائع نے دی ہے۔

ان کے خاندان کے ذرائع نے بتایا کہ طویل علالت کے بعد ہفتے کی رات 11بجے ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کے لواحقین میں ان کی اہلیہ ،ایک بیٹا اور بیٹیاں شامل ہیں۔

آنجہانی لیڈر مدن لال کھرانا 1993 سے لے کر 1996 میں استعفی دینے تک دہلی کے وزیراعلی رہے۔ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کے قریبی مانے جانے والے کھرانا ان کے دورے اقتدار میں پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر اور وزیر سیاحت بھی رہ چکے ہیں۔

ان کی رہائش گاہ نئی دہلی کے کیرتی نگر علاقے کی ریفیوجی کالونی میں ان کی رہائش گاہ ہے۔ انہوں نے اپنی گریجویشن کی تعلیم دہلی کے نارتھ کیمپس میں واقع کروری مل کالج سے حاصل کی اس کےعلاوہ انہوں نے پوسٹ گریجویشن کی ڈگری اقتصادیا ت میں الہ آباد یونیورسٹی سے حاصل کی۔ سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے کھرانا، وجے کمار ملہوترا کے ساتھ پی جی ڈی اے وی ایوننگ کالج میں ٹیچر بھی رہ چکے ہیں۔

دہلی کے سابق وزیر اعلی مدن لال کھرانا کے انتقال سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے یقینی طورپر اپنا ایک قد آور لیڈر کھو دیا ہے۔ 82 سالہ بزرگ لیڈر کھرانا نے طویل مدت سے مین اسٹریم کی سیاست سے علحیدگی اختیار کرلی تھی، لیکن بی جے پی کے لئے کھرانا کتنے اہم تھے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب 1996 میں انہیں دہلی کے وزیراعلی کے عہدے سے ہٹایا گیا تو پچھلے 22 برسوں کےدوران بی جے پی دارالحکومت میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کرتی آرہین ہے۔

1993 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے کھرانا کی قیادت میں زبردست جیت حاصل کی تھی۔ اس کے بعد ہی وہ تکنیکی طورپر دہلی کے پہلے وزیراعلی بنے تھے۔

Published: undefined

مدن لال کھرانا کے پسماندگان سے ملاقات کرتی ہوئیں مرکزی وزیر سشما سوراج

قابل ذکر ہے کہ 1952میں پہلی بار دہلی اسمبلی کی تشکیل کی گئی تھی لیکن چار برس کے بعد ہی ایک اکتوبر 1956 کو اسے تحلیل کردیا گیا تھا۔ 1993 میں آئین کے 69ویں ترمیمی ایکٹ کے تحت دہلی میں اسمبلی کے اختیارات دوبارہ بحال کئے گئے اور کھرانا کو وزیراعلی بنایا گیا لیکن 1996 میں اس وقت کے وزیراعظم پی وی نرسمہا راو کے دور حکومت کے دوران چرچل حوالہ کیس سے جڑے جین ڈائری معاملے میں نام آنے کے بعد کھرانا کو وزیراعلی کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔

آنجہانی بی جے پی لیڈر کے معاصرین بتاتے ہیں کہ 26 فروری 1996 کو کھرانا کو ہٹاکر صاحب سنگھ ورما کو دہلی کا وزیراعلی بنائے جانے کے بعد سے ہی دارالحکومت دہلی میں بی جے پی کی پکڑ کمزور ہوتی گئی۔ اس اہم سیاسی واقعہ کے ساتھ ہی بی جے پی کی دہلی اکائی میں پنجابی طبقے کے لوگوں کے غلبے کا بھی خاتمہ ہوگیا۔

1998 میں دہلی میں اقتدار کی تبدیلی ہوئی اور کانگریس لیڈر شیلا دکشت وزیراعلی بنیں۔ شیلا دکشت کی قیادت میں کانگریس نے دہلی میں 15برسوں تک حکومت کی۔

کھرانا طویل عرصے تک دارالحکومت میں فعال رہے۔ وہ چار بار رکن اسمبلی اور 1996-1993 تک دہلی کے وزیراعلی رہے۔ اس کے علاوہ 2004 میں کچھ وقت تک وہ راجستھان کے گورنر بھی رہے۔ 2005 میں بی جے پی کے اس وقت کے صدر لال کرشن اڈوانی سے شدید اختلافات کی وجہ سے کھرانا کو پارٹی سے برخاست بھی کردیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined