اناؤ عصمت دری متاثرہ کے والد کی موت معاملہ پر آج دہلی واقع تیس ہزاری کورٹ نے سابق بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سینگر کے ساتھ ساتھ دیگر چھ قصورواروں کو بھی 10 سال جیل میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سزائے قید کے علاوہ عدالت نے سینگر اور ان کے بھائی اتل پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے جو بطور ہرجانہ متاثرہ کو دیا جائے گا۔ دراصل تیس ہزاری کورٹ نے گزشتہ 4 مارچ کو ہی سینگر سمیت 7 ملزمین کو قصوروار ٹھہرایا تھا اور فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ اناؤ متاثرہ کے والد کی موت 9 اپریل 2018 کو پولس حراست میں ہوئی تھی اس لیے قصورواروں میں اتر پردیش کے کچھ پولس افسر بھی شامل ہیں جنھیں اب جیل کی ہوا کھانی پڑے گی۔
Published: 13 Mar 2020, 1:11 PM IST
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی سے نکالے گئے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر نے جرح کے دوران کہا تھا کہ اگر انھوں نے کچھ غلط کیا ہے تو انھیں پھانسی پر لٹکا دی اجانا چاہیے اور ان کی آنکھوں میں تیزاب ڈال دیا جانا چاہیے۔ سزا کی مدت پر سماعت کے دوران سینگر نے خود ہی اپنی بات رکھی تھی اور عدالت نے انھیں اناؤ متاثرہ کے والد کا غیر ارادتاً قتل کا ملزم ٹھہرایا۔ حالانکہ سینگر نے ضلع جج دھرمیش شرما کے سامنے دعویٰ کیا کہ متاثرہ کے والد کے قتل میں وہ شامل نہیں ہیں۔
Published: 13 Mar 2020, 1:11 PM IST
واضح رہے کہ اناؤ عصمت دری معاملہ میں سینگر کو گزشتہ سال 20 دسمبر کو ہی تاحیات قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ فطری موت ہونے تک وہ جیل میں رہیں گے۔ عصمت دری معاملہ میں پھنسنے کے بعد جب بی جے پی کی کافی بدنامی ہونی شروع ہو گئی تھی تو پارٹی نے انھیں نکالنے کا اعلان کر دیا تھا، جس کے بعد ان پر قانونی شکنجہ زیادہ سخت ہو گیا تھا۔ بہر حال، سی بی آئی نے متاثرہ کے والد کے غیر ارادتاً قتل معاملہ میں سینگر اور دیگر کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا کا مطالبہ کیا تھا۔ قابل غور ہے کہ اس کیس میں دو پولس افسر بھی شامل ہیں جن میں ماکھی تھانہ کے سابق انچارج اشوک سنگھ بھدوریا اور سابق سب انسپکٹر کے پی سنگھ شامل ہیں۔ ان کے علاوہ جن قصورواروں کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ان میں ونیت مشرا، بیریندر سنگھ، ششی پرتاپ سنگھ، سمن سنگھ اور اتل (سینگر کے بھائی) کو تعزیرات ہند کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش) کے تحت قصوروار پایا تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی دفعات ان قصورواروں پر لگائے گئے ہیں۔ اس درمیان عدالت نے شبہات کی بنیاد پر فائدہ دیتے ہوئے کانسٹیبل عامر خان، شیلندر سنگھ، رام شرن سنگھ اور شاردا ویر سنگھ کو بری کر دیا تھا۔
Published: 13 Mar 2020, 1:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Mar 2020, 1:11 PM IST