نئی دہلی: صدر رام ناتھ کووند نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان میں آئین کے نافذ ہونے کے 70 سال بعد بھی کچھ افراد اپنے حق رائے دہی (ووٹ) کی اہمیت کو نہیں سمجھتے ہیں جبکہ پوری دنیا میں ہندوستان کے انتخابی اور جمہوری عمل کی شد ومد سےتعریف کی جاتی ہے۔
Published: undefined
صدر کووند نے الیکشن کمیشن کے 10 ویں نیشنل ووٹر ڈے کے موقع پر یہاں منعقد پروگرام میں کہا کہ آئین کے معماروں نے آئین نافذ ہوتے ہی بالغ رائے دہی کا حق دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ دنیا کے کئی ملکوں کے لیے ووٹ ڈالنے کا حق بڑی جد وجہد کے بعد ملا ہے۔ برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں 20ویں صدی میں خواتین کو مردوں کے برابر ووٹ کرنے کا حق 30 برسوں کی جدو جہد کے بعد ملا تھا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ آئین کے معماروں نے جب بالغ رائے دہی کا حق دیا تو دنیا کے کئی ترقی یافتہ اور جمہوری ملکوں نے اس اقدام کی تنقید کرتے ہوئے اس کے کامیاب ہونے پر اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ محض 16 فیصد تعلیمی شرح والے ملک میں بالغ حق رائے دہی کیسے کامیاب ہوگی۔ انہوں نے ’بگیسٹ گیمبل آف ہِزٹِری‘ تک کہہ دیا تھا لیکن ملک کے رائے دہندگان نے بڑھ چڑھ کر انتخابی عمل میں حصہ لیا اور آئین کے معماروں کی کوششوں کو کامیاب بنایا۔
Published: undefined
صدر نے کہا کہ ہمیں اپنے حق رائے دہی کی اہمیت کو بخوبی سمجھنا چاہیے اور تمام افراد کو انتخابی الیکشن جیسے عظیم تیوہار میں ضرور شریک ہونا چاہیے۔ الیکشن کمیشن کے رائے دہندگان کو بیدار کرنے کے لیے مسلسل اور سنجیدہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے انھیں یہ جان کر بڑی خوشی ہوئی کہ معذور ووٹروں کی علیحدہ فہرست بنائی جارہی ہے اور انھیں تحریک دینے کے ساتھ کئی سہولتیں حاصل کروائی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز