بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ جیسے ہی ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر بنے، ان کے خلاف کئی پہلوانوں کی ناراضگی سامنے آئی ہے۔ گزشتہ روز خاتون پہلوان ساکشی ملک نے کشتی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا، اور آج بجرنگ پونیا نے وزیر اعظم رہائش کے باہر فٹ پاتھ پر اپنا ’پدم شری‘ ایوارڈ رکھ کر واپس آ گئے۔ اس درمیان پرینکا گاندھی نے ساکشی اور بجرنگ سے ملاقات کی ہے۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اس ملاقات کے تعلق سے کہا ہے کہ وہ ایک خاتون ہونے کے ناطے خاتون پہلوان سے ملنے پہنچی ہیں۔ اس ملاقات کی ایک ویڈیو کانگریس کے آفیشیل ایکس ہینڈل پر شیئر کی گئی ہے۔ 37 یسکنڈ کی اس ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا ہے ’’مودی حکومت میں ظلم برداشت کر رہے ملک کے ہونہار پہلوان ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سے ملنے پرینکا گاندھی جی ان کے گھر پہنچیں۔ مودی حکومت کے تاناشاہی رویے سے ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے ایکس ہینڈل سے بجرنگ پونیا کی وہ ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے جس میں وہ وزیر اعظم رہائش کے باہر اپنا پدم شری ایوارڈ فٹ پاتھ پر رکھ کر واپس لوٹ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا ہے ’’اس سے افسوسناک کیا ہوگا۔ ملک کا وقار بڑھانے والے پہلوان بجرنگ پونیا نے اپنا پدم شری ایوارڈ وزیر اعظم رہائش کے باہر فٹ پاتھ پر رکھ دیا۔ بجرنگ پونیا کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے انھیں جھوٹے بھروسے دیے۔ جب مظاہرہ کیا تو انھیں پریشان کیا، مظاہرہ والی جگہ کو تہس نہس کر دیا۔ آج مودی حکومت کے مظالم سے مجبور ہو کر بجرنگ پونیا کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔ شرمناک!‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ صرف ساکشی اور پونیا نے ہی نئے ڈبلیو ایف آئی صدر سنجے سنگھ کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار نہیں کیا ہے، بلکہ مشہور خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے بھی اپنی مایوسی ظاہر کی ہے۔ پہلے تو انھوں نے ایک ہندی نظم کی ویڈیو شیئر کی جس میں موجودہ حالات میں بھی شکست نہ ماننے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے، اور پھر انھوں نے بجرنگ پونیا کا وہ خط شیئر کیا جو وزیر اعظم نریندر مودی کے نام لکھا گیا ہے۔ اس خط میں بجرنگ پونیا نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف چلی تحریک سے لے کر اب تک کے حالات بیان کیے ہیں۔ خط شیئر کرنے کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے ’’کسی کھلاڑی کے مرنے پر رونے کا انتظار کرنا ابھی۔ آپ کا نیا بھارت دیش مبارک ہو خواتین کے احترام میں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined