لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد جہاں سیاسی پارٹیوں کا داخلی انتشار کھل کر سامنے آ رہا ہے، وہیں حکمراں طبقہ کے ترقی سے متعلق دعووں کی قلعی بھی تیزی کے ساتھ کھل رہی ہے۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے حلقۂ پارلیمنٹ کے ایک گاؤں سے ابھی کل ہی یہ خبر آئی تھی کہ گاؤں والوں نے سڑک تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، اب ایسی ہی ایک خبر بہار سے آئی ہے جہاں گاؤں والوں نے سڑک کی تعمیر نہ ہونے تک ووٹنگ نہیں کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
ووٹنگ کے بائیکاٹ کا واقعہ بھاگلپور کے جگت پور پنچایت کے جپتیلی گاؤں کا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گاؤں کو وہاں کے موجودہ رکن پارلیمنٹ اجئے کمار منڈل (جنتا دل یو) نے گود لیا تھا اس کے باوجود وہاں سڑک تک نہیں بنی۔ ایسا نہیں ہے کہ پہلے سڑک تھی اور اب خراب ہوگئی، بلکہ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ رکن پارلیمنٹ کے ذریعے گاؤں کو گود لینے کے بعد لوگوں کی امید بڑھ گئی تھی۔ لوگوں نے کہا کہ ہم برسوں سے سڑک بنانے کی مانگ کرتے رہے لیکن ہماری مانگوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اب یہاں کے لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ جگت پور پنچایت کا جپتیلی گاؤں ترقی سے بہت دور ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ نیشنل ہائی وے سے گاؤں تک پہنچنے کے لیے فٹ پاتھ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ جب بارش ہوتی ہے تو صورتحال مزید خراب ہو جاتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس گاؤں کو عوامی نمائندوں نے اپنے ترقیاتی منصوبے میں شامل نہیں کیا۔ اب لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد گاؤں کے لوگوں میں غصے کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔
Published: undefined
گاؤں والوں نے گاؤں کے دونوں سرے پر بینرز لگا دیے ہیں جس پر لکھا ہے ’روڈ نہیں، تو ووٹ نہیں دیں گے‘۔ جپتیلی گاؤں کے لوگ نیشنل ہائی وے سے گاؤں تک 500 میٹر سڑک کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گاؤں والوں کے مطابق نہ تو سابق رکن پارلیمنٹ بلو منڈل نے سڑک تعمیر کی طرف توجہ دی تھی اور نہ ہی موجودہ رکن پارلیمنٹ اجئے منڈل نے ہی کوئی دھیان دیا۔ یہی وجہ ہے کہ گاؤں کے 1800 سے زائد ووٹرز نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز