دہلی میں کل امت شاہ اور نتیش کمار کی ایک اہم ملاقات ہوئی اور ذرائع کے مطابق اس میں طے ہو گیا ہے کہ دونوں پارٹیاں برابر 17-17 سیٹوں پر مل کر انتخاب لڑیں گی اور باقی 6 سیٹیں اتحادیوں میں تقسیم ہوں گی۔ شاہ اور نتیش کے اس فارمولہ کے بعد مودی حکومت میں وزیر اپیندر کشواہا ناراض ہو گئے ہیں اور انہوں نے تیجسوی یادو سے ملاقات کی ہے۔
Published: undefined
بہار کی 40 لوک سبھا سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے کل بی جے پی سربراہ امت شاہ اور نتیش کمار نے کہا تھا کہ دونوں ہی پارٹیاں برابر سیٹوں پر انتخاب لڑیں گی اور دیگر پارٹیوں کو قابل قدر سیٹیں دی جائیں گی۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ سیٹ تقسیم کے لیے دہلی میں امت شاہ اور نتیش کمار کی میٹنگ میں این ڈی اے میں شامل رام ولاس پاسوان کی پارٹی ایل جے پی اور اوپیندر کشواہا کی آر ایل ایس پی کو مدعو نہیں کیا گیا۔
این ڈی اے میں شامل ایل جے پی اور آر ایل ایس پی جہاں ابھی تک سیٹ تقسیم کے لیے بات چیت کی دعوت کا انتظار کر رہی ہیں وہیں جے ڈی یو اور بی جے پی نے جمعہ کو میٹنگ کر کے سیٹ تقسیم کا اعلان بھی کر دیا۔ جمعہ کو پرشانت کشور اور آر سی پی سنگھ کےساتھ دہلی پہنچے نتیش کمار نے بی جے پی سربراہ امت شاہ کے ساتھ طویل میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد دونوں لیڈروں نے باہر آ کر اعلان کیا کہ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم ہو چکی ہے، بی جے پی اور جے ڈی یو ریاست کی سیٹوں پر برابر انتخاب لڑیں گی۔
Published: undefined
کشواہا سے ملاقات کے بعد تیجسوی یادو نے کہا ’’سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے بہار کی 40 سیٹوں میں سے 22 سیٹیں جیتی تھیں اور اب نتیش کمار کو برابر کا ساجھیدار سمجھے جانے کی خواہش جتائی جا رہی ہے جنہوں نے صرف دو سیٹیں ہی جیتی تھیں۔ اس سوچ سے پتہ چلتا ہے کہ امت شاہ اور نریندر مودی مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں‘‘۔ تیجسوی نے شاہ اور نتیش کی ملاقات پر کہا ’’آڑ جے ڈی اتحاد کی برھتی مقبولیت، زمینی حقیقت اور سروے کا سامنا کرنے کے بعد نتیش جی اور بی جے پی کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں اس لئے جلد بازی میں یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ بہار کی زمین انقلاب اور بدلاؤ کی زمین ہے۔ اب یہ چاہیں ٹرمپ کو بھی ملا لیں، بہار کی انصاف پسند عوام ان کو ضرور سبق سکھائے گی‘‘۔
ادھر رام ولاس پاسوان کی پارٹی ایل جے پی بھی سارے معاملہ کو لے کر پریشان ہے اور ذرائع کے مطابق رام ولاس پاسوان اس بار الیکشن نہیں لڑیں گے، وہ بی جے پی کی مدد سے راجیہ سبھا میں آنا چاہتے ہیں۔ اگر ان کو راجیہ سبھا دینے کا وعدہ بی جے پی نے کر لیا تو ان کا رویہ کچھ نرم ہو سکتا ہے اور وہ کم سیٹوں پر لڑنے کے لئے تیار ہو سکتے ہیں اور اگر ہوا کا رخ دیکھ کر انہوں نے پالا بدل لیا تو بی جے پی اور نتیش کمار کے لئے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined