نئی دہلی: ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی) نے 2023-24 کے لیے ای پی ایف اکاؤنٹ کے لیے شرح سود میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اب ملازمین کو پہلے کے مقابلے 0.10 فیصد زیادہ یعنی 8.25 فیصد سود دیا جائے گا۔
Published: undefined
ای پی ایف او نے پچھلے سال 28 مارچ کو 2022-23 کے لیے ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ اکاؤنٹس کے لیے 8.15 فیصد شرح سود کا اعلان کیا تھا، جبکہ مالی سال 2022 کے لیے 8.10 فیصد سود دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی)، جو ای پی ایف او کی اعلیٰ فیصلہ ساز ادارہ ہے، نے ہفتہ کو اپنی میٹنگ میں 2023-24 کے لیے ای پی ایف پر 8.25 فیصد شرح سود دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی بی ٹی کے فیصلے کے بعد، 2023-24 کے لیے ای پی ایف ڈپازٹس پر سود کی شرح کو منظوری کے لیے وزارت خزانہ کو بھیجا جائے گا۔
Published: undefined
ای پی ایف او نے مارچ 2022 میں 2021-22 کے لیے ای پی ایف پر سود کو کم کر کے تقریباً 7 کروڑ ملازمین کے لیے 8.1 فیصد کی چار دہائیوں کی کم ترین سطح پر کر دیا تھا، جو 2020-21 میں 8.5 فیصد تھا۔ سود میں کٹوتی کے بعد ای پی ایف کا سود 1977-78 کے بعد سب سے کم ہو گیا تھا۔ مالی سال 1977-78 میں ای پی ایف کی شرح سود 8 فیصد تھی۔ 2020-21 کے لیے ای پی ایف ڈپازٹ پر 8.5 فیصد سود کی شرح سی بی ٹی نے مارچ 2021 میں طے کی تھی۔
Published: undefined
ای پی ایف او نے مارچ 2020 میں بھی 2019-20 کے لیے پراویڈنٹ فنڈ ڈپازٹ پر سود کی شرح کو گھٹا کر سات سال کی کم ترین سطح 8.5 فیصد کی پر کر دیا تھا، جو کہ 2018-19 کے لیے 8.65 فیصد تھا۔ ای پی ایف او نے 2016-17 میں اپنے صارفین کو 8.65 فیصد اور 2017-18 میں 8.55 فیصد شرح سود دی تھی۔ جبکہ 2015-16 میں شرح سود قدرے زیادہ 8.8 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ ای پی ایف او نے 2013-14 کے ساتھ ساتھ 2014-15 میں بھی 8.75 فیصد شرح سود دی تھی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ای پی ایف او نجی شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کے پی ایف اکاؤنٹ پر ہر سال شرح سود کا اعلان کرتا ہے۔ ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کے تحت تقریباً 7 کروڑ ملازمین جڑے ہوئے ہیں۔ ای پی ایف او کے مفاد کو طے کرنے کے بعد وزارت خزانہ حتمی فیصلہ لیتی ہے۔ ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ اکاؤنٹ پر سود سال میں ایک بار 31 مارچ کو ادا کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined