قومی خبریں

’گنتی انصاف کی پہلی سیڑھی ہے!‘ راہل گاندھی کی اقتدار میں آنے پر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کی یقین دہانی

راہل گاندھی نے کہا کہ دو تاریخی قدم اٹھائے جائیں گے، ایک ذات پر مبنی مردم شماری اور دوسرا اکنامک میپنگ، جس کی بنیاد پر ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو ختم کر دیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ذات پات کی مردم شماری کو لے کر آواز اٹھاتے ہوئے بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر مرکز میں ان کی پارٹی کی حکومت آتی ہے تو وہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے۔ بہار کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ ملک کے غریب عوام کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری کیوں ضروری ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کیا، ’’کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ غریب کون ہیں؟ کتنے ہیں اور کس حال میں ہیں؟ کیا ان سب کا شمار ضروری نہیں؟ بہار میں کرائی گئی ذات پر مبنی مردم شماری سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 88 فیصد غریب آبادی دلت، قبائلی، پسماندہ اور اقلیتی برادریوں سے آتی ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس کے سابق صدر نے کہا، "بہار کے اعداد و شمار ملک کی حقیقی تصویر کی صرف ایک چھوٹی سی جھلک ہیں، ہمیں اندازہ بھی نہیں ہے کہ ملک کی غریب آبادی کس حال میں رہ رہی ہے۔ اس لیے ہم دو تاریخی قدم اٹھانے جا رہے ہیں - ذات پات کی گنتی، اقتصادی نقشہ بندی، جس کی بنیاد پر ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو اکھاڑ پھینکیں گے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ’’یہ قدم ملک کا ایکسرے کرے گا اور ہر ایک کو صحیح ریزرویشن، حقوق اور حصہ داری فراہم کرے گا۔ اس سے نہ صرف غریبوں کے لیے صحیح پالیسیاں اور منصوبے بنانے میں مدد ملے گی بلکہ غریبوں کو اس سے آزاد کر کے ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ تعلیم، کمائی اور دوائی کی جدوجہد۔ قومی دھارے سے بھی جڑنے کے قابل ہو جائیں گے۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا کہ اس لیے اٹھو، جاگو اور اپنی آواز بلند کرو، ذات پر مبنی مردم شماری آپ کا حق ہے اور یہ آپ کو مشکلات کے اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے کہا گنتی ہمارا نعرہ ہے، کیونکہ گنتی 'انصاف کا پہلا قدم' ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined