قومی خبریں

انجینئر رشید کو پھر ملی راحت، عبوری ضمانت کی مدت میں مزید 3 دنوں کا اضافہ

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے یکم اکتوبر کو بھی ٹیرر فنڈنگ کے ملزم ایم پی انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی مدت 10 دنوں کے لیے بڑھائی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ہفتہ کو ٹیرر فنڈنگ کے ملزم ایم پی انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی مدت کو 15 اکتوبر تک بڑھا دیا ہے۔ اس سے قبل انہیں 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت پر رہا کیا گیا تھا، لیکن یکم اکتوبر کو ضمانت کی مدت کو 10 دن کے لیے بڑھایا گیا تھا۔

عوامی اتحاد پارٹی کے چیئرمین اور بارہ مولہ کے ایم پی انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کو عدالت نے تین دن کے لیے اور بڑھا دیا ہے جس کے بعد ان کو 15 اکتوبر کو متعلقہ حکام کے سامنے خود سپردگی کرکے جیل لوٹنا ہوگا۔ قومی جانچ ایجنسی نے 2019 میں انجینئر رشید کو ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد سے وہ تہاڑ جیل میں بند تھے۔

Published: undefined

انجینئر رشید نے اس سال لوک سبھا انتخاب کے دوران تشہیری مہم کے لیے عدالت سے مکمل ضمانت یا پھر عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی جو منظور نہیں ہوئی تھی۔ ان کی انتخابی تشہیر ان کے بیٹوں اور حامیوں نے کی تھی جس کی مدد سے وہ لوک سبھا انتخاب جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔

Published: undefined

بعد میں انہوں نے اسمبلی انتخاب میں اپنی پارٹی کے امیدواروں کو اتارنے کا اعلان کیا اور اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کے لیے عدالت سے پھر ضمانت کی درخواست کی۔ عدالت نے 10 ستمبر کو 2 اکتوبر تک کے لیے عبوری ضمانت دے دی تھی۔ ضمانت کے بعد 11 ستمبر کو انجینئر رشید سری نگر پہنچ گئے تھے۔ انجینئر رشید کو 2 لاکھ روپے کے نجی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے ضمانتی بانڈ پر عبوری ضمانت ملی تھی۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ انجینئر رشید کو 2016 میں جموں و کشمیر میں ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ رشید کا نام این آئی اے کی طرف سے کشمیری کاروباری ظہور وتالی سے جڑے مقدمہ کی جانچ کے دوران سامنے آیا تھا۔ رشید کی وادی میں دہشت گرد گروپ اور علیحدگی پسندوں کے لیے فنڈنگ کرنے کے الزام میں گرفتار ہوئی تھی۔ واضح ہو کہ عدالت نے اس سے پہلے انجینئر رشید کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لیے بھی ضمانت دی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined