کرناٹک میں بی جے پی لیڈر پروین نیٹارو کے قتل سے پارٹی لیڈران میں اشتعال دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ملزمین کے خلاف لگاتار سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ ریاست میں ’یوگی ماڈل‘ نافذ کیا جائے گا۔ اب ریاستی حکومت میں وزیر اشوت نارائن نے ایک قدم آگے بڑھ کر انکاؤنٹر کیے جانے کی بات کہہ دہی ہے۔
Published: undefined
اشوت نارائن نے دھمکی آمیز انداز میں کہا ہے کہ ’’ریاست میں اب انکاؤنٹر کا وقت آ گیا ہے۔ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’یہ یقینی بنایا جائے گا کہ مستقبل میں ایسے قتل کے واقعات کبھی پیش نہ آئیں۔ آنے والے دنوں میں ہم ایسی کارروائی کرنے والے ہیں کہ یہ بدمعاش ڈر جائیں گے، ایسا کرنے سے پہلے ہزار بار سوچیں گے۔‘‘ اشوت نارائن نے یہ بھی واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ وزیر اعلیٰ انکاؤنٹر کے لیے تیار ہیں اور ان کی طرف سے یقین دلایا گیا ہے کہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جمعرات کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے کہا تھا کہ اتر پردیش میں جیسے حالات ہیں، وہاں کے لیے یوگی فٹ بیٹھتے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر کرناٹک میں بھی یوگی ماڈل نافذ کیا جائے گا۔ ان کے اس بیان نے کافی کچھ صاف کر دیا تھا۔ کرناٹک میں بی جے پی کارکنان بھی لگاتار مطالبہ کر رہے ہیں کہ ریاست میں ملزمین کی ملکیت پر بلڈوزر چلوائے جائیں اور وکاس دوبے جیسا انکاؤنٹر ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز