حیدرآباد: مرکزی حکومت کی مزدور اور ملازمین مخالف پالیسوں کے خلاف ملک بھر کے تقریباً 4 لاکھ ملازمین جمعرات کے روز ہڑتال پر چلے گئے، جس کی وجہ سے بینکنگ معاملات وسیع پیمانے پر متاثر ہوئے۔ سنٹرل ٹریڈ یونینوں کی جانب سے ایک روزہ قومی عام ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔ قومی عام ہڑتال میں آئی این ٹی یو سی، اے آئی ٹی یو سی، ایچ ایم ایس، اے آئی یو ٹی یوسی، ٹی یوسی سی، سیوا، ایل پی ایف اور یو ٹی یو سی نے مختلف آزادنہ فیڈریشنس اور یونینوں کے ساتھ مل کر حصہ لیا۔
Published: undefined
اے آئی بی ای اے کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے بتایا کہ ملک بھر سے موصول اطلاعات کے مطابق مہاراشٹر، اے پی، تلنگانہ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، دہلی، پنجاب، کرناٹک، بہار اور کیرالہ میں بینکنگ خدمات شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں۔
تمل ناڈو کے 16 اضلاع میں حکومت نے سیلاب کی وجہ سے بینکوں کی تعطیل کا اعلان کیا ہے اور ایسی صورت میں تمام بینک مکمل طور پر بند ہیں۔ دیگر اضلاع میں ہڑتال کامیاب رہی۔ ملک بھر کی مختلف برانچوں سے رقم نکالی نہیں جا سکی اور نہ ہی رقم جمع کروائی جا سکی۔ کئی اے ٹی ایم نے بھی کام نہیں کیا کیونکہ اس میں رقم نہیں تھی۔ چیک بھی کلیرنگ کے لئے نہیں بھیجے جا سکے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ملازمین نے پُرجوش انداز میں ہڑتال میں حصہ لیا اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ہڑتال میں شمولیت اور ان کے تعاون پر ملازمین سے اظہار تشکر کرتے ہیں اور ساتھ ہی مشکل کو برداشت کرنے پر صارفین کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
Published: undefined
اے آئی بی ای اے کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ بینک ہڑتال سنٹرل ٹریڈ یونینوں کے نیشنل کنونشن آف ورکرس کی اپیل کی حمایت میں کی گئی ہے جن کے سات نکاتی مشترکہ مطالبات ہیں۔ ان مطالبات میں بینکوں کی نجی کاری کو روکنا، عوامی شعبہ کے بینکوں کو مستحکم کرنا، قرض نادہندہ کے خلاف سخت کارروائی کرنا، بھاری این پی اے کی واپسی، بینک کے ڈپازٹس پر سود کی شرح میں اضافہ، ریگولر بینکنگ ملازمتوں کی آوٹ سورسنگ کا خاتمہ، بینکوں میں مناسب تقرریاں، بینک ملازمین کے لئے نئے وظیفہ کی اسکیم کی منسوخی، تمام بینک ملازمین بشمول کوآپریٹیو بینک ملازمین کے لئے ڈی اے کو وظیفہ سے مربوط کرنا کوآپریٹیو بینکوں کو مستحکم کرنا شامل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز