قومی خبریں

لکھنؤ میں آلودہ پانی کا اخراج، کیمیکل فیکٹری مالک کے خلاف مقدمہ درج

اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے چنہٹ علاقے میں فیکٹری سے نکلنے والے زہر آلود پانی پینے سے مرنے والی 21 بھینسوں کے معاملے میں پولس نے کیمیکل فیکٹری کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے چنہٹ علاقے میں فیکٹری سے نکلنے والے زہر آلود پانی پینے سے مرنے والی 21 بھینسوں کے معاملے میں پولس نے کیمیکل فیکٹری کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM IST

پولس ذرائع نے سنیچر کو بتایا کہ چنہٹ علاقے میں دیوا روڈ پر اتردھونا گاؤں میں فیکٹری سے نکلنے والے زہرآلود پانی کو پینے سے جمعہ کو 21 بھینسوں کی موت ہوگئی تھی۔ بھینسوں کو پانی سے نکالنے کی کوشش میں نالے میں اتر دو افراد بھی زہریلے پانی کے بدبو سے بے ہوش ہوگئے تھے۔

Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM IST

مقامی افراد کا الزام ہے کہ گاؤں کے آس پاس تقریبا ایک درجن کیمیکل،کھاد اور پلائی ووٹ کی فیکٹریاں ہیں جن سے زہریل آلود پانی نکلتا ہے جو مویشیوں کی موت کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی کئی جانوروں زہر آلود پانی پینے سے مر چکے ہیں۔

Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM IST

مشتعل مقامی افراد نے جم کر ہنگامہ کیا اور دھرنے پر بیٹھے گئے۔گرام پردھا ن سندیپ سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ پہلے بھی آلودہ کیمیکل کے حوالے سے شکایت کی گئی تھی لیکن افسران نے اس جانب کوئی دھیان نہیں دیا۔ پولس نے معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے بھاری مشیوں کی مدد سے مویشیوں کے لاشوں کو باہر نکالا۔ مقامی افراد قصوروار فیکٹری مالکوں کے خلاف ایف آئی آر اور معاوضہ کا مطالبہ کرر ہے تھے۔

Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM IST

چنہٹ کے تھانہ انچارج سچن سنگھ نے کہا کہ مقامی افراد کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ خاطیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران نے آلودہ پانی کے نمونے لئے ہیں جسے جانچ کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پولس نے اس معاملے میں انڈین پیسٹی سائڈ س لمیٹیڈ کے مالک وشال اگروال کے خلاف دفعہ477، 270، 277، 429، 352، 504 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM IST