قومی خبریں

ایئر انڈیا کے طیارہ کی ایمرجنسی لینڈنگ، 20 سے زائد طیاروں کو بم سے اڑانے کی ملی دھمکی، سیکورٹی ایجنسیاں الرٹ

دبئی-جئے پور ایئر انڈیا ایکسپریس کی فلائٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی تھی جس کے بعد ایمرجنسی لینڈنگ کا فیصلہ کیا گیا، اس طیارہ میں 189 مسافر سوار تھے، جب جانچ کی گئی تو دھمکی محض افواہ تھی۔

<div class="paragraphs"><p>ایئر انڈیا ایکسپریس کا طہارہ / آئی اے این ایس</p></div>

ایئر انڈیا ایکسپریس کا طہارہ / آئی اے این ایس

 

مسافر طیاروں میں بم کی دھمکی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ہفتہ کے روز ہندوستانی ایئرلائنس کے 20 سے زائد طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملی ہیں۔ ان دھمکیوں کی وجہ سے سیکورٹی ایجنسیوں میں افرا تفری کا عالم پیدا ہو گیا ہے۔ ایئر پورٹ کا سیکورٹی نظام چاق و چوبند کر دیا گیا ہے اور سیکورٹی ایجنسیاں بھی الرٹ پر ہیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر انڈیا، انڈیگو، اکاسا ایئر، وِستارا، اسپائس جیٹ، اسٹار ایئر اور الائنس ایئر کے طیاروں کو دھمکیاں ملی ہیں۔ ان میں سے کچھ طیاروں کی ایمرجنسی لینڈنگ بھی کرانی پڑی۔ دھمکی ملنے والی فلائٹس میں انڈیگو کی دہلی اور ممبئی سے استنبول، جودھپور سے دہلی اور وِستارا کی اودے پور سے ممبئی جانے والی پروازیں شامل ہیں۔ دبئی-جئے پور ایئر انڈیا ایکسپریس کی فلائٹ کی ہفتہ کے روز علی الصبح جئے پور ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کرائی گئی۔ لینڈنگ کے بعد جب طیارہ کی جانچ کی گئی تو بم کی دھمکی افواہ ثابت ہوئی۔ اس طیارہ میں 189 مسافر سوار تھے۔

Published: undefined

مسافر طیاروں کو بم سے اڑانے کی لگاتار مل رہی دھمکیوں کے بعد محکمہ شہری ہوابازی اور سیکورٹی ایجنسیاں لگاتار میٹنگیں کر رہی ہیں، لیکن دھمکیوں کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے۔ گزشتہ دنوں طیارہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے ایک شخص کی گرفتاری بھی ہوئی، لیکن یہ دھمکیاں الگ الگ ذرائع سے مل رہی ہیں اس لیے سیکورٹی ایجنسیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس طرح کے بڑھتے معاملوں پر وزارت برائے شہری ہوابازی نے سخت قدم اٹھانے کی تیاری کر لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بم کی دھمکی دینے والے اشخاص کو ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈالا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ایسی حرکت کرنے والے طیاروں میں سفر نہیں کر سکیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined