سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بلقیس بانو کیس کے تمام 11 ملزمان نے اتوار کی دیر رات سخت پولیس نگرانی میں گودھرا سب جیل میں خودسپردگی کی۔ سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس کے ملزمان کو گجرات حکومت کی طرف سے دی گئی معافی کو منسوخ کرنے کے بعد انہیں 21 جنوری تک جیل میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ تمام 11 مجرم دو نجی گاڑیوں میں رات 11:30 بجے سنگواڑ رندھیک پور سے گودھرا سب جیل پہنچے اور خودسپردگی کی۔
Published: undefined
مقامی کرائم برانچ کے انسپکٹر این ایل دیسائی نے پی ٹی آئی کو بتایا، "تمام 11 مجرموں نے اتوار کی رات دیر گئے جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔" بتا دیں کہ 8 جنوری کو سپریم کورٹ نے ہائی پروفائل کیس میں 11 قصورواروں کو گجرات حکومت کی طرف سے دی گئی استثنیٰ کو منسوخ کر دیا تھا، جبکہ ریاست کو اپنی صوابدید کا غلط استعمال کرنے پر سرزنش کی تھی۔ عدالت نے 2022 میں یوم آزادی پر قبل از وقت رہا ہونے والے مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر جیل واپس جانے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
چند روز قبل عدالت عظمیٰ نے مجرموں کو سرینڈر کرنے کے لیے مزید مہلت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کسی بھی صورت میں اتوار تک سرینڈر کریں۔ 11 مجرموں میں بکا بھائی ووہنیا، بپن چندر جوشی، کیسر بھائی ووہنیا، گووند نائی، جسونت نائی، متیش بھٹ، پردیپ موردھیا، رادھے شیام شاہ، راجو بھائی سونی، رمیش چندنا اور شیلیش بھٹ شامل ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بلقیس بانو 21 سال اور پانچ ماہ کی حاملہ تھی جب فروری 2002 میں گودھرا ٹرین آتشزدگی کے واقعہ کے بعد پھوٹنے والے فرقہ وارانہ فسادات کی دہشت سے بچنے کی کوشش کے دوران اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ یہی نہیں ملزم ین نے اس کے گھر والوں کو بھی قتل کر دیا تھا۔ ان میں بلقیس کی بیٹی بھی شامل ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘ )
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined