وزیر اعظم نے کل یعنی اتوار کو دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے طے شدہ مدت سے پہلے ہی ہر گاؤں میں بجلی پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے دعوی ٰکیا کہ طے شدہ مدت سے بارہ روز قبل منی پور کے لیسانگ میں بجلی پہنچنے کے ساتھ ہی ملک کے سبھی گاؤوں میں بجلی پہنچ گئی ہے۔
وزیر اعظم نے ٹوئٹ کر کے کہا’’ یہ ایک تاریخی دن ہے، کل ہم نے اپنا ایک وعدہ پورا کیا جس کے ذریعہ ہندوستانیوں کی زندگی بدلنے والی ہے‘‘۔ ویسے سال 2014کے عام انتخابات سے پہلے بھی نریندر مودی نے ایسے کئی دعوے کئے تھے جس سے ہندوستان کے ہر شہری کی زندگی بدلنے والی تھی، لوگوں کے کھاتوں میں پندرہ لاکھ روپے آنے تھے، دو کروڑ نو جوانوں کو روزگار ملنے تھے، پاکستانی فوجیوں کے ایک ہندوستانی فوجی کے بدلے دس سر آنے تھے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کے مناسب دام ملنے تھے لیکن یہ سب جملہ ثابت ہوئے۔ حسب روایت وزیر اعظم کے اس ٹوئٹ کے بعدمرکزی وزراء نے مبارکباد کے پیغام دینے شروع کر دیئے۔
Published: 30 Apr 2018, 10:28 AM IST
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کے سبھی 5,97,492گاؤوں میں بجلی پہنچ گئی ہے۔ واضح رہے سال 2014میں جب نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے تھے اس وقت ہندوستان کے تقریبا 18,452گاؤوں میں بجلی نہیں تھی اور اس کے بعد سال 2015میں اپنے یوم آزادی کے خطاب میں نریندر مودی نے اعلان کیا تھاکہ سال 2018تک ملک کے تمام گاؤوں میں بجلی پہنچ جائے گی۔
Published: 30 Apr 2018, 10:28 AM IST
وزیر اعظم کے ٹوئٹ کے بعد کئی لوگوں نے ٹوئٹر پر شکایت کی کہ ان کے گاؤں میں ابھی تک بجلی نہیں پہنچی ہے۔ اس کے بعد کانگریس نے بھی وزیر اعظم اور ان کی حکومت سے کئی سوال کئے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کیا کہ 26مئی2014 کو جب مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا تب صرف 18,452گاؤوں میں بجلی نہیں تھی اور ان گاؤں میں مودی حکومت کو بجلی پہنچانے میں 46مہینے لگے یعنی مودی حکومت نے ایک سال میں اوسط 4,813گاؤوں میں بجلی پہنچائی۔ یہ نااہلی کا جشن ہے یا کانگریس کے ذریعہ کئے گئے کاموں کا سہرا اپنے سر باندھنا ہے۔
Published: 30 Apr 2018, 10:28 AM IST
کانگریس ترجمان نے یہ بھی لکھا ’’ کانگریس نے 97فیصد گاؤں کو پہلے ہی بجلی سے جوڑ دیا تھا۔ ساٹھ سال کانگریس نے ہر سال اوسط دس ہزار گاؤں تک بجلی پہنچائی ہے‘‘۔ سرجے والا نے لکھا کہ کانگریس نے ملک کے ہر حصہ میں بجلی پہنچائی مگر اس کی تشہیر کبھی نہیں کی۔
Published: 30 Apr 2018, 10:28 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Apr 2018, 10:28 AM IST
تصویر: پریس ریلیز