لکھنؤ: اتر پردیش میں بجلی ملازمین کی ہڑتال لگاتار جاری ہے۔ ہڑتالی ملازمین اور وزیر توانائی اے کے شرما میں مذاکرات بھی ہوئے مگر وہ ناکام رہے۔ تاہم اتوار یعنی آج پھر مذاکرات ہوں اور مسئلہ کا کوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ دریں اثنا، ہڑتال کے حوالہ سے ملازمین کی تنظیم (ودیوت کرمچاری سنیوکت سنگھرش سمیتی) کے کنوینر شیلندر دوبے سمیت 22 عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ہفتہ کے روز وزیر اے کے شرما اور سنگھرش سمیتی کی ملاقات بے نتیجہ رہی اور یہ واضح ہو گیا کہ ہڑتال تیسرے دن یعنی اتوار کو بھی جاری رہے گی۔ وزیر توانائی کے ساتھ مذاکرات پر اطلاع دیتے ہوئے سنگھرش سمیتی کے کنوینر شیلندر دوبے نے کہا کہ بات چیت ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ دریں اثنا، علامتی ہڑتال جاری رہے گی۔
Published: undefined
22 عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بارے میں شیلندر دوبے نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں لیکن یہ تحریک نہیں رکے گی۔ ہڑتال جاری رہے گی۔ مذاکرات کے حوالے سے معلومات دیتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ کل دوبارہ مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف بجلی ملازمین کی ہڑتال کو جل نگم کی بھی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ جل سنستھان ایمپلائز فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم وزیر توانائی سے اپیل کرتے ہیں کہ ملازمین کے جائز مطالبات کو پورا کرتے ہوئے ہڑتال ختم کرنے کی کوشش کریں۔ بصورت دیگر یوپی جل سنستھان ایمپلائز فیڈریشن اس ہڑتال کی حمایت کرے گی۔
Published: undefined
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے بجلی ملازمین کی ہڑتال کو لے کر بی جے پی پر زبانی حملہ کیا ہے۔ ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’دہلی-لکھنؤ یوپی کے باشندوں اور بجلی کارکنوں دونوں کو بجلی نجی ہاتھوں میں دینے کے لیے ہراساں کر رہے ہیں۔ بی جے پی کنٹریکٹ ورکرز کی نوکریاں چھیننا چاہتی ہے؟ پولیس جو نظم و نسق کو سنبھالنے میں ناکام ہے وہ بجلی کو کیسے سنبھالے گی؟ ایس پی کے دور میں خسارے سے ابرنے والا کارپوریشن اب خسارے میں کیوں ہے؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز