قومی خبریں

مدھیہ پردیش: عوام کو لگا مہنگائی کا ایک اور جھٹکا، کمل ناتھ نے کہا ’یہی بی جے پی کی حقیقت ہے‘

ریاستی بجلی ریگولیٹری کمیشن نے بجلی کی شرحوں میں 2.64 فیصد کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، نئی شرحیں اسی ماہ کی 8 تاریخ سے نافذ ہو جائیں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مدھیہ پردیش میں ڈیزل-پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان عام صارفین کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ دراصل بجلی کی شرحوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور یہ نئی شرحیں سای ماہ سے نافذ ہونے والی ہیں۔ بجلی کی شرحوں میں ہوئے اضافہ پر کانگریس نے شیوراج حکومت پر زوردار حملہ کیا ہے۔

Published: undefined

ریاستی بجلی ریگولیٹری کمیشن نے بجلی کی شرحوں میں 2.64 فیصد کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، نئی شرحیں اسی ماہ کی 8 تاریخ سے نافذ ہو جائیں گی۔ بجلی کی شرحوں میں اضافہ کا بڑا اثر گھریلو صارفین پر پڑنے والا ہے۔ ساتھ ہی صنعتی بجلی کی شرحیں بھی بڑھائی گئی ہیں۔ بجلی کی نئی شرح میں گھریلو بجلی کی شرحیں سب سے زیادہ بڑھائی گئی ہیں۔ 50 یونٹ تک 3.2 فیصد، جب کہ 100 یونٹ تک بجلی کا خرچ کرنے والوں کی بجلی شرحوں میں 3.7 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

بجلی شرحوں میں ہوئے اضافہ پر کانگریس ریاستی صدر کمل ناتھ نے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام پہلے سے ہی پٹرول، ڈیزل، رسوئی گیس، خوردنی اشیاء کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہے، اور اب ریاست میں بجلی بھی مہنگی کر دی گئی ہے۔ ریاست میں بجلی کی شرحوں میں اوسطاً 2.64 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایک طرف عوام مہنگائی سے راحت کا مطالبہ کر رہی ہے اور دوسری طرف بی جے پی حکومت لگاتار مہنگائی بڑھا کر عوام کی کمر توڑنے کا کام کر رہی ہے۔ ہماری حکومت نے ریاست میں صارفین کو سستی بجلی دے کر ایک انقلابی قدم اٹھایا تھا لیکن جب سے ریاست میں شیوراج حکومت آئی ہے، عام صارفین کو ہزاروں روپے کے بل تھمائے جا رہے ہیں اور اب بجلی شرحوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

کمل ناتھ نے بی جے پی حکومت کے مہنگائی کم کرنے والے نعروں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ انتخاب کے قبل ’ابکی بار مہنگائی سے راحت والی سرکار‘ کا نعرہ دیتے تھے، یہ ان کی حقیقت اور سچائی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined