الیکٹورل بانڈس کے ذریعے چندہ لینے کا معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے۔ ایک جانب جہاں سپریم کورٹ اپنے فیصلوں سے اس پیچھے موجود ناموں کو ظاہر کرنا چاہتا ہے تو وہیں کانگریس نے اس کی ایس آئی ٹی کے ذریعے جانچ کی مانگ کی ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ اس معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ ہونی چاہئے اور جب تک یہ جانچ جاری رہے اس وقت تک بی جے پی کے اکاؤنٹ فریز یعنی منجمد کیے جانے چاہئیں۔
Published: undefined
کانگریس کے قومی صدر کا کہنا ہے کہ بی جے نے الیکٹورل بانڈس کے ذریعے کئی ہزار کروڑ روپئے کی رقم جمع کر لی ہے۔ کانگریس کو تو چندہ ملا تھا لیکن ہمارے بینک اکاؤنٹ کے لین دین پر روک لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹی کے بینک اکاؤنٹ کو منجمد کیا گیا ہے تو ہم انتخاب کیسے لڑیں گے؟ اس طرح کے ماحول میں ہمارے لیے یکساں مواقع نہیں ہیں۔
Published: undefined
کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ ’نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا‘، مگر الیکٹورل بانڈس کے ذریعے یہ ثابت ہوگیا کہ بی جے پی نے اس سے خوب سارے پیسے جمع کیے۔ اس سے پہلے بھی کانگریس کے قومی صد نے کہا تھا کہ کانگریس کے اکاؤنٹس منجمد کیے جانے کے سبب پارٹی کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔ مرکزی حکومت نے کانگریس کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا ہے جس میں عوام کے ذریعے دیا گیا چندہ جمع تھا۔ اس پیسے پر مرکزی حکومت نے روک لگا دی ہے جبکہ محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی پر بھاری بھرکم جرمانہ لگا دیا ہے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے آنے والے عام انتخابات میں ایک ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہوں اور کانگریس کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود بی جے پی الیکٹورل بانڈس کے ذریعے حاصل کیے گئے ہزاروں کروڑ روپے کا انکشاف کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ یہ ہماری پارٹی کا پیسہ تھا جو آپ لوگوں نے چندہ کے طور پر دیا تھا، انہوں نے اسے منجمد کر دیا ہے اور ہمارے پاس خرچ کرنے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔ جبکہ وہ (بی جے پی) بانڈس سے حاصل شدہ رقم کی بھی تفصیلات ظاہر نہیں کر رہے ہیں۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ ان کی چوری اور غلطیاں سامنے آ جائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined