ایک طرف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ بابری مسجد تنازعہ کا حل نکالنے سے متعلق ہوئی میٹنگ کو لے کر خود تنازعہ کا شکار ہے اور دوسری طرف ہندو سماج کے ذریعہ ’جے شری رام‘ کے نعروں کے ساتھ آج رام راجیہ رَتھ یاترا نکال دی گئی۔ کہنے کے لیے تو یہ ’رام راجیہ رَتھ یاترا‘ ہے لیکن اسے ’انتخابی رَتھ یاترا‘ کی شکل میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔ دراصل مودی حکومت روزگار، ترقی، مہنگائی سمیت ہر محاذ پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے اس لیے 2019 لوک سبھا انتخابات کے لیے ایک سال پہلے سے ماحول بنایا جا رہا ہے۔
Published: 13 Feb 2018, 9:52 PM IST
جہاں تک آج سے شروع ہوئی رَتھ یاترا کا سوال ہے، رام نگری میں مبینہ رام جنم بھومی پر عالیشان رام مندر کی تعمیر سمیت پانچ نکاتی مطالبات کے لیے ایودھیا کے کارسیوک پورم سے نکلنے والی یہ یاترا رامیشورم پہنچ کر 24 مارچ کو اختتام پائے گی۔ آج رَتھ یاترا کا آغاز ایودھیا کے کارسیوک پورم احاطہ سے وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی جنرل سکریٹری چمپت رائے اور منی رام چھاؤنی کے جانشین مہنت کمل نین داس نے کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں ایودھیا کے سادھو سنت اور ہندو سماج کے لوگوں نے شرکت کی۔ سبھی کے ہاتھوں میں بھگوا پرچم لہرا رہا تھا اور سبھی منہدم بابری مسجد کے مقام پر رام مندر تعمیر کرنے کے لیے پرعزم نظر آ رہے تھے۔
رَتھ یاترا نکلنے سے پہلے کارسیوک پورم میں آج ایک جلسہ منعقد ہوا جہاں تقریب کے کنوینر سوامی کرشنانند سرسوتی اور شری شکتی شانتانند مہرشی مہاراج کے علاوہ منی رام چھاؤنی کے جانشیں مہنت کمل نین داس، رنگ محل کے مہنت رام شرن داس، مہنت نارائناچاری، وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی جنرل سکریٹری چمپت رائے سمیت ایودھیا کے دیگر سینئر سنت اور سادھو شامل ہوئے۔ یاترا کارسیوک پورم سے سب سے پہلے سریو گھاٹ تک پہنچی۔ یہاں ہندو سماج کے ذریعہ سریو کی پوجا کی گئی اور پھر یاترا آگے بڑھ گئی۔ اس یاترا میں رام جنم بھومی پر بنائے جانے والے مندر کا مجوزہ ماڈل بھی موجود ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندو سماج کی زبردست بھیڑ کے درمیان شروع ہوئی رام راجیہ رتھ یاترا ایودھیا سے رامیشورم تک تقریباً 6 ہزار کلو میٹر کی دوری طے کرے گی۔ اس دوران یہ یاترا ملک کی چار الگ الگ ریاستوں سے ہو کر گزرے گی اور ہر ریاست میں رام مندر تعمیر کے لیے بیداری پروگرام بھی منعقد ہوگا۔
Published: 13 Feb 2018, 9:52 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Feb 2018, 9:52 PM IST