ایک طرف آئندہ لوک سبھا انتخاب کی تیاریاں زوروں پر ہیں، سبھی سیاسی پارٹیاں پوری طرح سرگرم دکھائی دے رہی ہیں اور جلد ہی انتخاب سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری ہونے والا ہے، دوسری طرف الیکشن کمشنر ارون گویل نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ و دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کے استعفیٰ کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری بھی مل گئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انتخابی کمیشن میں ایک چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنر کے عہدے ہوتے ہیں۔ چونکہ پہلے سے ہی الیکشن کمشنر کا ایک عہدہ خالی تھا، اس لیے ارون گویل کے استعفیٰ کے بعد دونوں الیکشن کمشنر کا عہدہ خالی ہو چکا ہے۔ ایسے میں ساری ذمہ داری چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے کندھوں پر آ گئی ہے۔
Published: undefined
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مرکزی وزارت برائے قانون و انصاف نے ہفتہ کے روز ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’صدر جمہوریہ نے الیکشن کمشنر ارون گویل کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، جو 9 مارچ 2.24 سے نافذ مانا جائے گا۔‘‘ یعنی آج سے انتخابی کمیشن میں الیکشن کمشنر کے دونوں عہدے خالی ہو گئے ہیں۔ ارون گویل کی مدت کار 2027 تک تھی، لیکن انھوں نے اس سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا اور اس کی وجہ فی الحال سامنے نہیں آئی ہے۔
Published: undefined
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع خبر میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کسی کو بھنک تک نہیں تھی کہ ارون گویل استعفیٰ دینے والے ہیں۔ دو دن قبل ہی انتخابی کمیشن کی ٹیم نے مغربی بنگال کا دورہ مکمل کیا اور تین دن بعد انتخابی کمیشن کی ٹیم جموں و کشمیر کا دورہ بھی کرنے والی ہے۔ اس کے بعد لوک سبھا انتخاب کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ لیکن اچانک ارون گویل کے استعفیٰ سے عجب حالات پیدا ہو گئے ہیں اور ہر کوئی اس فیصلے سے حیران ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined