قومی خبریں

الیکشن کمیشن نے میرے والد کے خلاف یکطرفہ کاروائی کی، اعظم خان کے بیٹے کا بیان

عبداللہ نے دعوی کیا کہ الیکشن کمیشن نے انصاف کے بنیادی اصولوں کی پابندی نہیں کی، علاوہ ازیں میرے والد نے کسی کا بھی نام نہیں لیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

رامپور: رامپور سے سماجو ادی پارٹی کے امیدوار وپارٹی جنرل سکریٹری اعظم خان پر 3 دنوں تک کسی بھی انتخابی سرگرمی میں شرکت نہ کرنے کی پابندی لگائے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کے فیصلے کی سخت تنقید کرتے ہوئے اعظم خان کے بیٹے و ایم ایل اے عبداللہ اعظم نے اس پر یک طرفہ کاروائی کا الزام لگایا ہے۔

عبد اللہ اعظم نے والد کے خلاف کی گئی الیکشن کمیشن کی کاروائی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’آپ نے ان پر انتخابی مہم نہ کرنے کی پابندی صرف ان کے مسلم ہونے کی بنیاد پر لگائی ہے۔ پابندی عائد کرنے سے قبل انہیں پیشگی نوٹس نہیں دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے اس فیصلے میں صحیح طریقہ کار کو نہیں اپنایا ہے‘‘۔

عبداللہ نے دعوی کیا کہ الیکشن کمیشن نے انصاف کے بنیادی اصولوں کی پابندی نہیں کی، علاوہ ازیں میرے والد نے کسی کا بھی نام نہیں لیا ہے۔ ایس پی ایم ایل اے نے کہا کہ ان کے والد (اعظم خان) نے اس سے قبل بھی اس طرح کی پابندیاں جھیلیں ہیں اور اس بار پھر بغیر کسی غلطی کے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے، جو سرا سر غلط ہے۔

وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی اعظم خان کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خان کا یہ بیان کسی اور کے لئے تھا در حقیقت سماج وادی لوگ خواتین اور بچیوں کے خلاف ایسے الفاظ کا استعمال کبھی نہیں کرتے۔ اس درمیان بی جے پی امیدوار و بالی ووڈ اداکارہ جیہ پردہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے سبھی خواتین کی جیت ہے۔ اگرچہ ہم نے اعظم خان کے انتخاب لڑنے پر ہی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ ہی قابل تعریف ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے اعظم خان پر اپنے حریف جیہ پردہ کے خلاف قابل اعترض بیان دینے کی پاداش میں اگلے 72 گھنٹوں تک کسی بھی قسم کی انتخابی سرگرمی پر پابندی عائد کردی ہے۔ وہیں رامپور ضلع انتظامیہ نے اتوار دیر رات شاہ آباد پولس اسٹیشن پر قابل اعتراض بیان دینے کے الزام میں ایس پی امیدوار اعظم خان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 509 اور آر پی ایکٹ کے سیکشن 125 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

تاہم اعظم خان نے کسی بھی قسم کے قابل اعتراض بیان دینے سے انکار کرتے ہوئے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے صرف یہ کہا ہے کہ ایسے چہرے کو پہچاننے کی ضرورت ہے جس نے ایک بار کہا تھا کہ میں اپنے ساتھ 150 رائفلس لایا ہوں۔ اگر میں نے اعظم خان کو دیکھا تو میں ان کو مار دوں گا۔ میرے لیڈر نے بھی غلطی کی۔ اب یہ بات آشکار ہوچکی ہے کہ اس نے آر ایس ایس کی پوشاک زیب تن کر رکھی ہے۔

میں رامپور سے 9 بار ایم ایل اے ہونے کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت میں وزیر بھی رہا ہوں۔ میں اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ مجھے کیا کہنا ہے۔ کیا کوئی اس بات کو ثابت کرسکتا ہے کہ میں نے کسی کا نام لے کر اس پر کوئی تنقید کی ہے یا اس کی بے عزتی کی ہے۔ اگر کوئی یہ ثابت کردیتا ہے تو میں انتخاب نہیں لڑوں گا۔ خان نے یہ بھی دعوی کیا کہ میڈیا نے ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے۔

وہیں نیشنل کمیشن فار ویمن کی چیئرپرسن ریکھا ورما کا کہنا ہے کہ پینل اعظم خان کو ان کے قابل اعتراض بیان کے خلاف وجہ بتاو نوٹس جاری کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ رامپور میں تیسرے مرحلے کے تحت 23 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ان دونوں وہاں انتخابی مہم پورے شباب پر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined