قومی خبریں

الیکشن کمیشن نے صدر جمہوریہ کے حوالے کی نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کی فہرست، 16 مارچ سے نافذ مثالی ضابطہ اخلاق ختم

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے دونوں الیکشن کمشنرز کے ساتھ جمعرات کی شام صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین کی فہرست سونپی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/rashtrapatibhvn">@rashtrapatibhvn</a></p></div>

تصویر @rashtrapatibhvn

 

ملک کے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے دو دیگر الیکشن کمشنرز کے ساتھ جمعرات کی شام کو راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین کی فہرست سونپ دی۔ اس کے ساتھ ہی 16 مارچ کو لوک سبھا انتخاب کے اعلان کے ساتھ ہی ملک میں نافذ مثالی ضابطہ اخلاق بھی ختم ہو گیا۔

Published: undefined

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جمعرات کی شام راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر مرمو سے ملاقات کی۔ صدر سکریٹریٹ کے مطابق عوامی نمائندہ ایکٹ 1951 کی دفعہ 73 کے ضمن میں ہندوستان کے الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کی ایک کاپی صدر کو سونپی گئی۔ اس میں اٹھارہویں لوک سبھا کے عام انتخابات کے بعد لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین کے نام شامل ہیں۔

Published: undefined

صدر جمہوریہ نے انسانی تاریخ کی سب سے بڑے جمہوری انتخابی عمل کے کامیاب اختتام پر چیف الیکشن کمشنر اور دونوں الیکشن کمشنرز کو مبارکباد دی۔ پورے ملک کی طرف سے انھوں نے الیکشن کمیشن، اس کے افسران اور اہلکاروں، انتخابی مہم اور ووٹنگ کے انتظام میں شامل افراد و مبصرین میں شامل دیگر عوامی خدمت گاروں، پولیس و سیکورٹی اہلکاروں، مرکز و ریاست کی کوششوں کی تعریف کی۔ صدر سکریٹریٹ کے مطابق لوگوں کے بیلٹ پیپر کی پاکیزگی کو بنائے رکھنے اور آزاد و غیر جانبدار انتخاب کو کامیابی کے ساتھ پورا کرنے کے لیے انتھک محنت کے ساتھ کام کیا گیا ہے۔

Published: undefined

سب سے بڑھ کر صدر مرمو نے لاکھوں ووٹرس کی تعریف کی، جنھوں نے اتنی بڑی تعداد میں انتخابی عمل میں حصہ لیا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ’’یہ پوری طرح سے ہمارے آئین اور ہندوستان کی گہری و مضبوط جمہوری روایات کے مطابق ہے۔‘‘ صدر جمہوریہ سے ملاقات کے دوران چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ الیکشن کمشنرز گیانیش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو بھی موجود رہے۔ اس سے قبل بدھ کو صدر جمہوریہ نے سترہویں لوک سبھا کو فوری اثر سے تحلیل کر دیا تھا۔ یہ فیصلہ صدر جمہوریہ نے مرکزی کابینہ کے مشورہ پر لیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined