مرکز کی مودی حکومت کی طرف سے لایا گیا ماحولیاتی اثرات کا جائزہ (ای آئی اے) سے متعلق ڈرافٹ پر ہر طرف سے تنقید کی جا رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے لے کر ماحولیات کے حق میں آواز اٹھانے والے سماجی کارکنان بھی اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اب کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے اس مسئلہ پر ایک مضمون لکھا ہے، جس میں انہوں نے مودی حکومت کی اس پالیسی پر سخت تنقید کی ہے۔
Published: undefined
ایک انگریزی اخبار میں سونیا گاندھی نے لکھا ’’اگر آپ قدرت کی حفاظت کریں گے، تو وہ آپ کی حفاظت کرے گی۔ حال ہی میں دنیا میں کورونا وائرس کا جو بحران پیدا ہوا ہے وہ انسانوں کو ایک سبق دیتا ہے۔ ایسے حالات میں ہمارا فرض ہے کہ ہم ماحولیات کی حفاظت کریں۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے لکھا، ’’ہمارے ملک نے ترقی کی رفتار کے لئے ماحولیات کی قربانی دی ہے لیکن اس کی بھی ایک حد طے ہونی چاہیے۔ گزشتہ 6 سال سے حکومت کا ریکارڈ ایسا ہی رہا ہے جس میں ماحولیات کی حفاظت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ آج دنیا میں اس معاملہ میں ہم کافی پیچھے ہیں۔ وبا کے سبب حکومت کو غور و خوض کرنا چاہیے تھا، لیکن اسے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کی صدر نے حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے کوئلہ کھدانوں کی بات ہو یا پھر اب ای آئی اے کا نوٹیفکیشن، کسی سے بھی رائے نہیں لی جا رہی ہے۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے اب تک نریندر مودی کا ٹریک ریکارڈ ماحولیات کے حوالہ سے خراب رہا ہے، اب بھی حکومت ایز آف ڈوئنگ بزنس کے نام پر اصولوں کو برباد کر رہی ہے۔
Published: undefined
ماحولیات کے علاوہ سونیا گاندھی نے قبائلیوں کے مسئلہ پر بھی حکومت کو گھیرا، کانگریس صدر نے لکھا کہ یو پی اے نے جو قانون منظور کیا تھا اسے حکومت نے تبدیل کر دیا۔ اندرا گاندھی طویل مدت تک جنگلوں کے تحفظ کے لئے آواز اٹھاتی رہیں، کانگریس بھی اسی راہ پر آگے بڑھی ہے۔ سونیا گاندھی نے لکھا کہ حکومت نے اصلاحات کے نام پر صرف اور صرف امیر کاروباریوں کا فائدہ کیا ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ عوامی صحت میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے مطالبہ کیا کہ چھوٹے کاروباریوں کو سبسڈی دینی چاہیے، نئی ماحولیاتی پالیسی لانے کی مخالفت کوئی نہیں کر رہا، لیکن اسے سائنسی طریقہ سے لوگوں اور ماہرین سے بات کر کے لانا چاہیے تھا۔ سونیا گاندھی سے قبل کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی اس مسئلہ پر مرکزی حکومت پر نشانہ لگا چکے ہیں، انہوں نے نئے ڈرافٹ کو حکومت کی کھلی لوٹ قرار دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز