دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اروند کیجریوال کی گرفتاری کے تعلق سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج (25 اپریل) سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے، ہم نے انہیں 9 مرتبہ سمن بھیجا تھا اور یہ کہ وہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
Published: undefined
ای ڈی نے سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے اپنے حلف نامہ میں کہا ہے اروند کیجریوال کی گرفتاری کسی عصبیت کی و جہ سے نہیں بلکہ قانون کے تحت ہوئی ہے۔ ہم نے کیجریوال کو اس معاملے میں تفتیش کے لیے 9 سمن بھیجے تھے لیکن وہ ایک میں بھی حاضر نہیں ہوئے۔ کیجریوال منی لانڈرنگ کے مجرم ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے مزید کہا کہ کیجریوال کو کسی بدنیتی کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔ کسی لیڈر کے ساتھ کسی دوسرے مجرم سے مختلف سلوک کرنا آئین کے تحت نہیں ہے۔
Published: undefined
ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ جب وہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 17 کے تحت کیجریوال کا بیان ریکارڈ کر رہے تھے، اس دوران بھی وہ ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دے رہے تھے۔ واضح رہے کہ کیجریوال نے ایکسائز پالیسی کیس میں اپنی گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ہائی کورٹ سے انہیں راحت نہیں ملی تھی۔ اس کے بعد کیجریوال نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی جس پر سپریم کورٹ نے ای ڈی کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ ای ڈی کا یہ حلف نامہ اسی کے تحت ہے۔ کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز