نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ای ڈی کی جانب سے پانچ مرتبہ پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا جا چکا ہے۔ ان کے نام کوئی تازہ سمن جاری نہیں کیا گیا ہے، لہذا یہ سمجھا جا رہا ہے کہ فی الحال کے لئے تفتیشی ایجنسی کی پوچھ گچھ ختم ہو گئی ہے۔ ای ڈی کے دفتر میں پانچ دنوں تک ای ڈی کے سوالوں کا سامنا کرنے کے بعد راہل گاندھی نے آج پارٹی کارکنان سے خطاب کیا اور بتایا کہ ان کا تجربہ کیسا رہا۔ راہل گاندھی بدھ کے روز اے آئی سی سی کے دفتر پر کانگریس کے ستیہ گرہ سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ ستیہ گرہ راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ اور اگنی پتھ اسکیم کے خلاف کیا گیا۔
Published: undefined
پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ای ڈی کے دفتر میں راہل گاندھی تنہا نہیں بیٹھا تھا، بلکہ اس کمرے میں کانگریس کا ہر لیڈر اور ہر کارکن بیٹھا ہوا تھا۔ ایک شخص کو تھاکایا جا سکتا ہے لیکن کانگریس پارٹی کے کروڑوں لیڈران اور کارکنان کو تھکایا نہیں جا سکتا۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ای ڈی کے دفتر میں صرف کانگریس کے لیڈران اور کارکنان ہی نہیں بیٹھے تھے بلکہ ہر وہ شخص بیٹھا ہوا تھا جو حکومت کے خلاف بے خوف ہو کر آواز اٹھاتا ہے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مزید کہا ’’جو بھی ہندوستانی جمہوریت کی بقا کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں وہ تمام لوگ ای ڈی کے دفتر میں میرے ساتھ بیٹھے ہوئے تھا، پھر بھلا میں کیوں تھکوں گا!‘‘ بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا مطلب ہی صبر و تحمل ہے، ورنہ بی جے پی میں تو ہاتھ جوڑ دو، پیشانی ٹیک دو، سچ مت بولو تو بھی آپ کا کام ہو جائے گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ای ڈی کے افسران یہ اچھی طرح جان گئے ہیں کہ کانگریس کے لیڈر کو ڈرایا دھمکایا یا دبایا نہیں جا سکتا، کیونکہ کانگریس پارٹی سچائی کے لئے لڑتی ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، راہل گاندھی نے اگنی پتھ اسکیم کے حوالہ سے بھی مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ’ایک رینک، ایک پنشن‘ کی بات کرتے تھے لیکن اب ’نا رینک اور نا پنشن‘ ہے۔ نوجوان سخت محنت کریں گے اور اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے، ایک مرتبہ سبکدوشی کے بعد ان ہیں کوئی روزگار نہیں ملے گا۔ وہ ملک کی فوج کو کمزور کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ قوم پرست ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اگنی پتھ منصوبہ واپس لینا ہوگا۔ ہندوستان میں نوجوان جانتے ہیں کہ قوم کو مضبوط کرنے کے لئے حقیقی حب الوطنی کی ضرورت ہوتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined