کانگریس صدر سونیا گاندھی سے آج ای ڈی افسران نے تقریباً 6 گھنٹے پوچھ تاچھ کی، اور شام تقریباً ساڑھے چھ بجے سونیا گاندھی ای ڈی دفتر سے باہر نکل گئیں۔ ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے انھیں کل یعنی 27 جولائی کو ایک بار پھر پوچھ تاچھ کے لیے بلایا ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی آج صبح اپنے بیٹے راہل گاندھی اور بیٹی پرینکا گاندھی کے ساتھ تقریباً 11 بجے دہلی میں اے پی جے عبدالکلام روڈ کے ودیوت لین واقع ای ڈی فتر پہنچی تھیں۔ اس کے بعد ان سے پوچھ تاچھ شروع ہوئی اور پھر دوپہر میں لنچ کے لیے وہ ای ڈی دفتر سے باہر نکلیں۔ دوپہر بعد تقریباً 3.30 بجے دوبارہ ای ڈی افسران نے سونیا گاندھی سے سوال و جواب کا سلسلہ شروع کیا۔ ای ڈی افسران کے حوالے سے بتایا گیا کہ پرینکا گاندھی ای ڈی فتر کے ایک کمرے میں ٹھہری ہوئی تھیں تاکہ ضرورت پڑنے پر ان سے ملاقات کر سکیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سونیا گاندھی سے پہلی بار 21 جولائی کو ای ڈی افسران نے تقریباً دو گھنٹے پوچھ تاچھ کی تھی۔ آج تقریباً چھ گھنٹے پوچھ تاچھ ہوئی، اور کل یعنی بدھ کے روز پھر سے سونیا گاندھی کی ای ڈی دفتر میں پیشی ہوگی۔ منی لانڈرنگ کے جس معاملے میں سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے، اسی معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے بھی ای ڈی افسران 50 گھنٹے سے زیادہ وقت تک پوچھ تاچھ پہلے ہی کر چکی ہے۔ کانگریس نے ای ڈی کی اس کارروائی کو سیاسی بدلے کے جذبہ سے کی گئی کارروائی قرار دیا ہے۔
Published: undefined
بہرحال، ایک طرف جب سونیا گاندھی سے ای ڈی افسران پوچھ تاچھ کر رہی تھی، تو دوسری طرف کانگریس کے سرکردہ لیڈران و کارکنان سڑک پر مرکز کی غریب مخالف پالیسیوں، مہنگائی اور دیگر ایشوز کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ راہل گاندھی اور کانگریس کے کئی دیگر اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ بھی نکالا۔ یہ سبھی راشٹرپتی بھون کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے جب پولیس نے انھیں وجئے چوک پر روک دیا۔ بعد ازاں ان لیڈروں نے وہیں دھرنا شروع کر دیا۔ راہل گاندھی زمین پر بیٹھ گئے اور کچھ ہی دیر بعد پولیس نے راہل گاندھی اور دیگر لیڈروں کو حراست میں لے لیا۔
Published: undefined
کانگریس کے سرکردہ لیڈر جئے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ جانکاری دی کہ تقریباً 7 گھنٹے کی حراست کے بعد ان لیڈروں کو چھوڑ دیا گیا۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’کانگریس اراکین پارلیمنٹ کو سات گھنٹے کی حراست کے بعد شام تقریباً 6.45 بجے رِہا کر دیا گیا۔ یہ بدلے کے ساتھ وشو گرو کا سیاسی بدلہ ہے۔ اس کا تذکرہ کرنے کے لیے ’ظالم‘ سب سے کمزور لفظ ہے۔‘‘ پولیس حراست سے چھوٹنے کے بعد کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت ای ڈی اور سی بی آئی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ ہم مہنگائی، جی ایس ٹی جیسے عام لوگوں کے ایشوز کے لیے لڑ رہے ہیں۔ وہ ہمیں دبانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہم نہیں دبیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined