تمل ناڈو ڈائریکٹوریٹ آف ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن (ڈی وی اے سی) کے افسران نے رشوت کے معاملے میں ای ڈی افسر انکت تیواری کو گرفتار کرنے کے بعد جمعہ کی رات مدورائی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سب زونل آفس میں تلاشی کی۔
Published: undefined
انگریزی روزنامہ ’دی ہندوستان ٹائمس ‘کے نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق انکت تیواری کو جمعہ کو دنڈیگل ضلع میں ایک ڈاکٹر سے 20 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے مبینہ طور پر "رنگے ہاتھ" پکڑا گیا تھا۔
Published: undefined
ڈی اے وی سی حکام کے مطابق، انکت تیواری، ای ڈی افسران کی اپنی ٹیم کے ساتھ، کئی لوگوں کو دھمکیاں دے رہے تھے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں ان کا کیس بند کرنے کے نام پر رشوت وصول کر رہے تھے۔
Published: undefined
انکت تیواری 2016 بیچ کے افسر ہیں اور اس سے قبل گجرات اور مدھیہ پردیش میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ڈی وی اے سی چنئی کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، تیواری مرکزی حکومت کے مدورائی انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے دفتر میں ایک انفورسمنٹ آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
Published: undefined
اکتوبر میں، تیواری نے ڈنڈیگل کے ایک سرکاری ڈاکٹر سے رابطہ کیا اور اس ضلع میں ان کے خلاف درج ایک ویجیلنس کیس کا ذکر کیا جو پہلے ہی بند ہو چکا ہے ۔
Published: undefined
انکت تیواری کی گرفتاری اس وقت ہوئی ہے جب تمل ناڈو حکومت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنے عہدیداروں اور منتخب نمائندوں کو "ہراساں" کرنے کے لیے ای ڈی اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا استعمال کر رہی ہے۔ ای ڈی نے فوری طور پر گرفتاری پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined