نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ہندوستانی نژاد ہیروں کے تاجر میہول چوکسی کو انٹرپول کی ریڈ کارنر نوٹس کی فہرست سے خارج کرنے کے معاملے پر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ’’اپوزیشن لیڈروں کے لیے ای ڈی-سی بی آئی، لیکن مودی جی کے ’ہمارے میہول بھائی‘ کے لیے انٹرپول سے رہائی! جب ’بہترین دوست‘ کے لیے کر سکتے ہیں پارلیمنٹ ٹھپ، تو ’پرانا دوست‘ جس کو کیا تھا 5 سال پہلے فرار، بھلا اس کی مدد سے کیسے کریں انکار؟ ڈوبے دیش کے ہزاروں کروڑ، نہ کھانے دوں گا، بنا جملہ بے جوڑ!‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ 13 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے میں مطلوب مفرور تاجر میہول چوکسی کو انٹرپول نے ریڈ کارنر نوٹس کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ اقدام چوکسی کی جانب سے ان کا نام فہرست سے نکالنے کی اپیل پر کیا گیا ہے۔ وہیں، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور چوکسی کی قانونی ٹیم اس پیش رفت پر خاموش ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چوکسی نے اپنے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی سی بی آئی کی درخواست کو چیلنج کیا۔ انہوں نے اپنے کیس کو سیاسی سازش قرار دیا تھا۔ چوکسی نے ہندوستان میں جیلوں کی حالت، ذاتی حفاظت اور صحت جیسے مسائل پر بھی سوالات اٹھائے۔ اطلاعات کے مطابق یہ معاملہ انٹرپول کی 5 رکنی کمیٹی کی عدالت میں گیا، جس نے آر سی این (ریڈ کارنر نوٹس) کو مسترد کر دیا۔
Published: undefined
جنوری 2018 میں میہول چوکسی کے ملک سے فرار ہونے کے تقریباً 10 ماہ بعد انٹرپول نے ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا تھا۔ ہندوستان چھوڑنے کے بعد چوکسی نے اینٹیگوا اور باربوڈا کی شہریت حاصل کی۔ ساتھ ہی، سی بی آئی نے 13000 کروڑ روپے کے بینک گھوٹالے میں چوکسی اور نیرو مودی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز