نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں مختار انصاری اور ان کے بیٹے عباس انصاری کے 73.43 لاکھ روپے کے اثاثے ضبط کر لیے ہیں۔
ای ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے عباس کے اثاثے ضبط کر لئے ہیں، جس میں اراضی نمبر 604، موضع راجدیہ پور دیہات، تحصیل صدر، غازی پور میں واقع 1538 مربع فٹ زمین اور اس پر تعمیر کی گئی تجارتی عمارت، اراضی نمبر 169، موضع جہانگیر آباد، پرگنہ اور تحصیل صدر، ضلع مؤ میں واقع 6020 مربع فٹ اراضی شامل ہے۔
Published: undefined
ای ڈی نے الزام لگایا کہ عباس نے یہ اثاثے 6.23 کروڑ روپے کے سرکاری نرخ کے مقابلے 71.94 لاکھ روپے کی کم قیمت پر حاصل کئے تھے۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ اس نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کی دفعات کے تحت مختار کے بینک اکاؤنٹ میں بقایہ کے طور پر 1.5 لاکھ روپے ضبط کیے ہیں۔
Published: undefined
ای ڈی کا معاملہ اتر پردیش پولیس کی جانب سے مختار اور اس کے ساتھیوں کے خلاف درج متعدد ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ مختار اور اس کے خاندان کے افراد نے سرکاری زمین پر قبضہ کیا اور اس پر گودام بنایا۔ ای ڈی نے کہا، "گودام کو فوڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ نے کرایہ پر لیا تھا اور کرایہ مختار کے خاندان کے افراد کو ادا کیا گیا تھا۔‘‘
Published: undefined
قبل ازیں، ای ڈی نے اتر پردیش کے مؤ اور جالون اضلاع میں زمین کے پلاٹوں کی شکل میں 1.5 کروڑ روپے کی بک ویلیو والی سات غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی تھیں جو مختار کی بیوی افشاں انصاری اور مختار اور اس کے رشتہ داروں کے زیر کنٹرول فرم وکاس کنسٹرکشن کی ہیں۔
Published: undefined
اب تک تین لوگوں مختار، اس کا بیٹا عباس، جو کہ مؤ صدر حلقہ سے موجودہ ایم ایل اے ہیں، مختار کے بہنوئی عاطف رضا کو ای ڈی نے گرفتار کیا ہے، جو فی الحال عدالتی حراست میں ہیں۔ ای ڈی نے ان تینوں لوگوں کے خلاف خصوصی پی ایم ایل اے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے، جس کا عدالت نے نوٹس لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined