حیدرآباد: دہلی کے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالے کے سلسلے میں ای ڈی نے گزشتہ روز تلنگانہ کے سابق وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا کو گرفتار کر لیا۔ کویتا کی ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ ان کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا اور فوری سماعت کا مطالبہ کیا جائے گا۔
Published: undefined
دریں اثنا، بی آر ایس (بھارت راشٹر سمیتی) نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کویتا کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی نے اس معاملے پر سیاسی اور قانونی جنگ لڑنے کا عزم ظاہر کیا۔ بی آر ایس لیڈر اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ اس گرفتاری کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
Published: undefined
پارٹی نے گرفتاری کے خلاف آج تلنگانہ کے تمام حلقوں کے ہیڈکوارٹرس پر احتجاج کی کال دی ہے۔ ہریش راؤ نے کویتا کی گرفتاری کو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس کے امکانات کو نقصان پہنچانے کی سیاسی سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کے اعلان سے ایک دن پہلے منصوبہ بند گرفتاری ظاہر کرتی ہے کہ اس کا مقصد بی آر ایس کے کارکنان کا حوصلہ پست کرنا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے تلنگانہ کے لئے اپنی 14 سالہ طویل لڑائی میں اس طرح کی بہت سی غیر قانونی گرفتاریاں دیکھی ہیں اور پارٹی سیاسی اور قانونی طور پر اس کا مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے، ہم وکلاء سے مشورہ لیں گے اور سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔
Published: undefined
ہریش راؤ نے کہا کہ ای ڈی نے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کہا تھا کہ وہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے 19 مارچ کی تاریخ مقرر کی تھی۔ اس نے پوچھا، ’ای ڈی کو کیا جلدی تھی؟‘ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا ای ڈی خواتین کو گرفتار کر سکتی ہے؟
Published: undefined
انہوں نے کہا، "ایک خاتون کو شام 6.30 بجے کے بعد اور وہ بھی جمعہ کو لوک سبھا انتخابات سے پہلے، ایک واضح سیاسی سازش ہے۔ یہ سیاسی انتقام ہے۔‘‘ انہوں نے یاد دلایا کہ کویتا کو کیس میں گواہ کے طور پر نوٹس دیا گیا تھا لیکن اب انہیں ملزم کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ ای ڈی ڈیڑھ سال سے کیا کر رہی تھی؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined