قومی خبریں

ای ڈی نے 4 گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد امانت اللہ خان کو گرفتار کیا

دہلی وقف گھوٹالے کے الزام میں عآپ رکن اسمبلی کے خلاف کئی گھنٹوں تک سرچ آپریشن چلایا گیا۔ گرفتاری کے بعد امانت اللہ نے خود کو بے قصور بتایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی ای ڈی سے پوچھ تاچھ کے سلسلے میں ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ تقریباً 4 گھنٹے کی چھاپہ ماری اور پوچھ تاچھ کے بعد پیر کو ای ڈی کی ٹیم نے امانت اللہ خان کو گرفتار کرلیا ہے۔ اپنی گرفتاری پر عآپ رکن اسمبلی نے خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔ قبل ازیں صبح میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ای ڈی کے لوگ انہیں گرفتار کرنے کے لیے ان کے گھر پر پہنچے ہیں۔

Published: undefined

ای ڈی کے ذرائع نے بھی تصدیق کی تھی کہ دہلی وقف گھوٹالے میں امانت اللہ خان کے گھر پر سرچ آپریشن چلایا گیا ہے۔ کارروائی کرنےو الی ٹیم میں 6 سے 7 افسران شامل تھے۔ سرچ آپریشن کے دوران امانت اللہ خان کے گھر کے باہر کثیر تعداد میں دہلی پولیس موجود تھی جس میں نیم فوجی دستے کے جوان بھی شامل تھے۔

Published: undefined

اس سے پہلے صبح میں 'آج تک' کی ایک خبر کے مطابق امانت اللہ خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ای ڈی کے لوگ انہیں گرفتار کرنے کے لیے آج صبح سویرے ان کے گھر پر آئی ہے۔ امانت اللہ خان نے سوشل میڈیا پر اس کی جانکاری دیتے ہوئے لکھا "صبح صبح تاناشاہ کے اشارے پر ان کی کٹھپتلی ای ڈی میرے گھر پہنچ چکی ہے۔ مجھے اور عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کو پریشان کرنے میں تاناشاہ کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔ ایمانداری سے عوام کی خدمت کرنا گناہ ہے؟ آخر یہ تاناشاہی کب تک؟"

Published: undefined

امانت اللہ خان کے گھر پر ای ڈی ٹیم کے پہنچنے کے سلسلے میں عآپ رہنماؤں کا بھی رد عمل سامنے آیا تھا۔ منیش سسودیا نے کہا کہ ای ڈی کا بس یہی کام رہ گیا ہے، بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کردو، جو ٹوٹے نہیں، دبے نہیں اسے گرفتار کرکے جیل میں ڈال دو۔ پارٹی کے سینئر رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ ای ڈی کا ظلم دیکھیے، امانت اللہ خان پہلے ای ڈی کی جانچ میں شامل ہوئے، ان سے آگے کے لیے وقت مانگا۔ ان کی ساس کو کینسر ہے، ان کا آپریشن ہوا ہے، اس درمیان ای ڈی نے صبح سویرے ان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن مودی کی تاناشاہی اور ای ڈی کی غنڈہ گردی دونوں جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined