قومی خبریں

منشیات دہشت گرد لڈی رام کو ای ڈی نے گرفتار کیا، ملزم حزب المجاہدین کو رقم فراہم کراتا تھا

ای ڈی کی تحقیقات میں منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کے درمیان گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔ منشیات سے حاصل ہونے والی رقم حزب المجاہدین سے وابستہ دہشت گردوں کو بھیجی جاتی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے نارکو دہشت گردی کے ملزم لڈی رام کو منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ اس پر حزب المجاہدین کی مالی معاونت کا بھی الزام ہے۔ ای ڈی نے ملزم کو جموں کی عدالت میں پیش کیا جہاں اسے چار دن کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ ای ڈی کے مطابق جموں و کشمیر میں نارکو دہشت گردی کا یہ ماڈیول منشیات کے ذریعہ کمائے گئے کالے دھن کو دہشت گردانہ سازشوں میں استعمال کرا رہا تھا۔

Published: undefined

ای ڈی کے مطابق یہ رقم ہندوستان میں دہشت پھیلانے کے لیے حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کو بھیجی جا رہی تھی۔ ای ڈی نے سال 2019 میں جموں و کشمیر پولیس کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر پر اپنی تحقیقات شروع کی تھی۔ 2019 میں جموں و کشمیر پولیس نے نارکو دہشت گردی کے اس معاملے میں ارشد احمد، فیاض احمد ڈار، لڈی رام اور کچھ دیگر کو گرفتار کیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس نے ان کے پاس سے منشیات اور نقدی برآمد کی تھی۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق ای ڈی کی تحقیقات میں منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کے درمیان گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ منشیات بارڈر سے ارشد احمد تک پہنچتی تھی جس کے بعد منشیات لڈی رام کے ذریعے فیاض احمد تک پہنچتی تھی۔ پنجاب اور جموں و کشمیر میں منشیات فروخت کی جاتی تھیں۔ اس کے بعد منشیات سے حاصل ہونے والی رقم حزب المجاہدین سے وابستہ دہشت گردوں کو بھیجی جاتی تھی۔ لڈی رام سے پہلے ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ماسٹر مائنڈ ارشد احمد اور فیاض احمد کو بھی گرفتار کیا ہے۔

Published: undefined

ای ڈی کے مطابق، بینک ٹرانزیکشنز اور پروفائلنگ نے منشیات کی فروخت سے نقد رقم کے بڑے ذخائر کا پتہ لگایا ہے، جو مشکوک طریقے سے بھیجے گئے تھے، تاکہ رقم کے اصل ذریعہ کو چھپایا جاسکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined