نئی دہلی: حکمران جماعت پر اشاروں اشاروں میں حملہ کرتے ہوئے الیکشن کمشنر او پی راوت نے انتخابات میں ہر حال میں جیتنے کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’جمہوریت شفاف، آزاد اور ایماندارانتخابات سے آگے بڑھتی ہے ۔ جبکہ آج عام ٓادمی کو محسوس ہوتا ہے کہ ہم ایک نیا معیار بنا رہے ہیں جس میں زیادہ زور ہر قیمت پر جیتنے کا ہے اور اس کے لئے ہم اخلاقی قدروں کو نظر انداز کر رہے ہیں‘‘۔ الیکشن کمشنر یہیں نہیں رکے انہوں نے یہاں تک کہا کہ اس نئے رجحان میں انتخابی نمائندوں کی وفاداریاں تبدیل کرانے کو ایک بہترین مینجمنٹ سے تعبیر کیا جا رہا ہے ۔ ان کے بیان کو اگر سیدھے طور پر دیکھا جائے تو ان کا اشارہ گجرات کے راجیہ سھا انتخابات، بہار میں نتیش کمار کا بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانا، اترا کھنڈ میں ہریش راوت کی حکومت کو گرانا، اروناچل پردیش میں کانگریس میں بغاوت کے بعد بی جے پی حکومت تشکیل دینے کی طرف تھا۔ الیکشن کمشنر کی جانب سے یہ کہا جانا وضاحت کرتا ہے کہ انہیں اس نئے رجحان پر تشویش ہے اور کہیں نہ کہیں گجرات راجیہ سبھا انتخابات کے دوران کانگریس کے دو باغی ارکان کے ووٹوں کو غلظ قرار دےنے کے پیچھے بھی ان کے ذہن میں یہ تشویش رہی ہوگی۔ راوت نے ان خیالات کا اظہار ایسوسیشن آف ڈیمو کریٹک ریفارمس (اے ڈی ٓار ) کی جانب سے منعقد ایک اجلاس میں کیا جس کا موضوع تھا ’’ انتخابی اور سیاسی اصلاحات پر تبادلہ خیال‘‘۔ واضح رہے گجرات کی راجیہ سبھا کی تین سیٹوں کے لئے انتخابات سے قبل کانگریس کے چھ ارکان اسمبلی نے پارٹی چھو ڑی پھر کانگریس جب اپنے باقی ارکان کو اس توڑ پھوڑ کے کھیل سے بچانے کے لئے کرناٹک لے گئی تو جس ریسورٹ میں ان کو قیام کرایا گیا اس ریسورٹ کے مالک کے گھر پر سی بی آئی کے چھاپے پڑے ۔ ان حالات پر الیکشن کمشنر کی تشویش ایک فطری بات ہے ۔
Published: 18 Aug 2017, 10:56 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Aug 2017, 10:56 AM IST
تصویر: پریس ریلیز