قومی خبریں

راہل کی تقریر کے دوران اُن کا چہرہ کم اور لوک سبھا اسپیکر کا چہرہ زیادہ دکھایا گیا تو کانگریس نے کہا 'تاناشاہ ڈرپوک ہے'

لوک سبھا میں آج تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے منی پور تشدد معاملے کو لے کر مودی حکومت پر خوب حملہ کیا، انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے منی پور میں ہندوستان کا قتل کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی</p></div>

راہل گاندھی

 

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بدھ کے روز لوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران زوردار تقریر کی۔ راہل گاندھی کے نشانے پر پی ایم مودی اور مرکزی حکومت دونوں تھے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ کئی بار ایوان زیریں میں ہنگامہ اور شور شرابہ والی حالت دیکھنے کو ملی۔ اس درمیان کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ راہل گاندھی کی تقریر کے دوران انھیں سنسد ٹی وی کے اسکرین پر بہت کم وقت دکھایا گیا۔

Published: undefined

دراصل کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "تاناشاہ کتنا ڈرپوک ہے... سمجھیے! راہل گاندھی جی ایوان میں منی پور پر 15 منٹ 42 سیکنڈ بولے۔ اس دوران سنسد ٹی وی پر 11 منٹ 8 سیکنڈ تک اسپیکر اوم برلا جی کو دکھایا گیا۔ راہل جی کو صرف 4 منٹ دکھایا گیا۔"

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر آج لوک سبھا میں بحث کا دوسرا دن ہے۔ لوک سبھا میں بحث کے دوران راہل گاندھی نے منی پور تشدد معاملے پر مودی حکومت پر خوب حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے منی پور میں ہندوستان کا قتل کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان ہمارے دل کی آواز ہے، عوام کی آواز ہے۔ منی پور میں آپ نے اس آواز کو دبایا ہے۔ آپ نے منی پور میں ہندوستان کا قتل کیا ہے۔ آپ محب وطن نہیں ہیں، آپ غدارِ وطن ہیں۔ راہل گاندھی نے ساتھ ہی کہا کہ "میری ایک ماں (سونیا گاندھی) یہاں پارلیمنٹ میں بیٹھی ہے اور دوسری ماں کا منی پور میں آپ نے قتل کر دیا۔"

Published: undefined

پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ وہ ایک بار بھی منی پور نہیں گئے کیونکہ ان کے لیے منی پور ہندوستان نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی کو ملک کی آواز کی فکر نہیں ہے۔ راون صرف دو لوگوں کی سنتا تھا، میگھ ناد اور کمبھ کرن۔ مودی جی بھی صرف دو لوگوں کی آواز سنتے ہیں، وہ ہیں امت شاہ اور اڈانی جی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined