ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ میں پانی کا بحران اس قدر خوفناک صورت حال اختیار کر چکا ہے کہ معمولات زندگی متاثر ہونے لگی ہے۔ پانی کے بحران کے سبب میونسپلٹی کے تحت آنے والے اسکولوں کو بند رکھنے کا فیسلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم نے اسکولوں کو بند رکھنے کا فرمان جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پرائمری، سینڈری اور سینئر سیکنڈری اسکولوں کو ایک ہفتہ کے لئے بند رکھا جائے۔
شملہ کے کسوم پٹی سے کانگریس کے رکن اسمبلی انیرودھ نے قومی آواز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پانی بحران کے لئے صوبائی حکومت اور نگر نگم دونوں مشترکہ طور پر ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہ پانی سپلائی کے لئے حکومت نے صحیح وقت پر ٹینڈرس جاری نہیں کئے اور اس کا خمازہ شہر بھر کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔
شہر میں پانی کے بحران کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ اس کی وجہ سے بین الاقوامی شملہ فیسٹیول کو رد کر دینا پڑا ہے۔ اس سے قبل ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے 29 مئی کو شہر میں تعمیری سرگرمیوں اور کار دھلائی پر ایک ہفتہ کی روک لگا دی تھی۔ تقریباً 10 دنوں سے پانی کے بحران سے جد و جہد کر رہا ہے۔ لوگ پانی کے مطالبہ کو لے کر جگہ جگہ مظاہرہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
پانی کے بحران کے پیش نظر شہر میں پانی کی سپلائی کو 2.25 کروڑ یومیہ سے بڑھا کر 2.8 کروڑ لیٹر یومیہ تک بڑھا دی گئی ہے اس کے باوجود لوگوں کو ضرورت کے مطابق پانی نہیں مل پا رہا ہے۔ اسی وجہ سے لوگ جگہ جگہ مظاہرہ کر رہے ہیں۔
شملہ کی آبادی تقریباً 1.72 لاکھ ہے جس کے لئے ہر روز 2.25 کروڑ لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن موسم گرما میں شہر میں سیلانیوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق شہر میں سیلانیوں کی تعداد ایک لاکھ تل بڑھ جاتی ہے اس وجہ سے لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined