قومی خبریں

کشمیری بے برفانی سردی سے خوفزدہ، گرمیوں میں تباہی کا خدشہ!

'چِلّی کلاں' نامی سخت سردی کے 40 دنوں کے ختم ہونے میں تقریباً 10 دنوں کا ہی وقت باقی ہے مگر کشمیری بے برفانی سردی سے خوفزدہ ہیں جو گرمیوں کے مہینوں میں تباہی پھیلا سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر یو این آئی</p></div>

تصویر یو این آئی

 
S FAYAZ

سری نگر: وادی کشمیر میں خشک موسمی صورتحال کے بیچ ٹھٹھرتی سردیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم جموں صوبے میں موسمی حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ 'چِلّی کلاں' نامی سخت سردی کے 40 دنوں کے ختم ہونے میں تقریباً 10 دنوں کا ہی وقت باقی ہے مگر کشمیری بے برفانی سردی سے خوفزدہ ہیں جو گرمیوں کے مہینوں میں تباہی پھیلا سکتی ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں گرچہ رواں ماہ کے آخری ایام کے دوران پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے تاہم وسیع پیمانے پر برف باری ہونے کے آثار کہیں نظر نہیں آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں 24 جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعد میں 25 سے 27 جنوری تک کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے اور پھر 20 سے 30 جنوری تک بھی کہیں کہیں ہلکی بارشیں یا برف باری ہو سکتی ہے۔ محکمے کے مطابق جموں خطے میں آنے والے دو دنوں کے دوران روشنی اور درجہ حرارت میں بہتری متوقع ہے۔

Published: undefined

آج (ہفتہ) کو سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.7، گلمرگ میں منفی 4.6 اور پہلگام میں منفی 5.5 تھا۔ جبکہ لداخ خطہ کے لیہ شہر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 13، کرگل میں منفی 10.8 اور دراس میں منفی 12.8 تھا۔ جموں شہر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت 5.9، کٹرہ میں 4.6، بٹوٹ میں 1.9، بھدرواہ میں منفی 0.4 اور بانہال میں منفی 1.4 رہا۔

Published: undefined

وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں تمام تر شعبہ ہائے حیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے۔ وادی میں برف باری کے لئے دعائیہ مجالس اور نماز استسقا کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں چالیس روزہ چلہ کلان 21 دسمبر سے مسند اقتدار پر جلوہ افروز ہے۔ چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے، 21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہو جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined