ممبئی: پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کا اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ وہیں ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ اور دستورِ ہند کے معمار بابا صاحب امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر نے نئی پارلیمنٹ عمارت کی افتتاحی تقریب میں صدرجمہوریہ ہند کو مدعو نہ کئے جانے کے متعلق متنازعہ بیان جاری کر ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے۔
Published: undefined
پرکاش مبیڈکر نے اپنے ویڈیو پیغام میں بی جے پی اور آرایس ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکز میں آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت ہے، دونوں ہی تنظیمیں ویدک دھرم کی پرچارک ہیں۔ ویدک دھرم میں نہ عورتوں کو اہمیت دی جاتی ہے اور نا ہی ادیواسیوں کو اہمیت دی جاتی ہے۔ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو ایک خاتون اور ادیواسی ہیں۔ آر ایس ایس بی جے پی کے نظریے میں دونوں کو ہی انسان نہیں سمجھا جاتا ہے۔ آج یہی دیکھا جا رہا ہے کہ نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح صدرِ جمہوریہ ہند کی بجائے بی جے پی نے اپنے ہی آدمی وزیراعظم نریندر مودی سے کروایا ہے۔
Published: undefined
بی جے پی کے اس عمل کے ذریعے ملک بھر کے ادیواسیوں کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں یقین دلایا کہ 2024 کے عام انتخاب میں بی جے پی کو شکست دے کر صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو کے ہاتھوں دوبارہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کروایا جائے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح صدر جمہوریہ ہند کی بجائے وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں ہونے جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو اس پر سخت اعتراض ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ آئین کے مطابق صدر جمہوریہ تینوں فوجوں کا سربراہ ہوتا ہے بلکہ وہ پارلیمنٹ کے ان تینوں پہلوؤں میں سے بھی ایک ہوتا ہے، جو لوک سبھا، راجیہ سبھا اور صدر کہلاتے ہیں۔ لہٰذا اپوزیشن جماعتوں کا پرزور مطالبہ ہے کہ اس عمارت کا افتتاح صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کے ہاتھوں ہی ہونا چاہیے۔ اس مطالبے کی عدم تکمیل پر اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ مودی حکومت نے اس تقریب کے لیے صدر جمہوریہ ہند کو مدعو تک نہیں کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ صدر جمہوریہ کی غیرموجودگی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنا نہ صرف صدر کے عہدے کی توہین ہے بلکہ جمہوری اقدار پر بھی حملہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز